ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے مالیاتی ڈھانچے میں فوری اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ منافع بخش نہ ہونے کی صورت میں فرنچائز مالکان طویل مدتی سرمایہ کاری، بشمول انفراسٹرکچر کی ترقی، کرنے سے گریزاں ہوں گے۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ‘زور کا جوڑ’ میں گفتگو کرتے ہوئے، ترین نے ملتان سلطانز اور سماء ڈیجیٹل کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کا بھی اعادہ کیا، جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ٹیم کی موجودگی کو بڑھانا ہے۔
ترین نے کہا، “ہم اپنی ڈیجیٹل میڈیا پر بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں، اور ہم نے سوچا کہ بہترین شراکت داری سماء ٹی وی کے ساتھ ہوگی۔ مجھے پی ایس ایل سے محبت ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ ہم بہترین سے بھی بہتر کریں۔”
پائیدار نظام کا مطالبہ
ترین نے پی ایس ایل انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ تمام فرنچائزز کے لیے پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے لیگ کے مالیاتی ڈھانچے پر نظر ثانی کریں۔
انہوں نے سوال کیا، “اگر کوئی ٹیم ہر سال نقصان اٹھاتی ہے، تو کیا وہ بالآخر مزید خرچ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی؟ جب تک ہم منافع بخش نظام نہیں بناتے، ہم چیزیں نہیں بنا سکتے۔”
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ساتھ تضاد کو اجاگر کرتے ہوئے، ترین نے نوٹ کیا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری آئی پی ایل فرنچائزز میں آرہی ہے، جس سے انہیں تیزی سے ترقی کرنے میں مدد مل رہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا، “اگر پی ایس ایل میں سرمایہ کاری نہیں آتی ہے، تو ہم پیچھے رہ جائیں گے۔ کوئی بھی فرنچائز مالک اپنے لیے اسٹیڈیم نہیں بنانا چاہے گا کیونکہ پیسہ نہیں کمایا جا رہا ہے۔”
ذاتی مفادات پر پی ایس ایل کو ترجیح
ترین نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی تنقید کا مقصد پی ایس ایل کو مضبوط کرنا ہے، نہ کہ اسے کمزور کرنا۔
“میں پی ایس ایل کو منفی طور پر متاثر نہیں کرنا چاہتا — میں اسے بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔ اسی لیے میں انتظامیہ پر زور دیتا رہوں گا کہ وہ اسے مزید بہتر بنائے۔”