آلبرٹ آئن سٹائن نے 1941 میں اپنی بیوی مائلیوا میریچ کو ایک فہرست فراہم کی تھی جب ان کی شادی بحران کا شکار ہو چکی تھی۔ آئن سٹائن، جو خود ایک عظیم سائنسدان تھے، نے اپنے رشتہ کو بچانے کے لئے یہ فہرست تیار کی تھی۔
آئن سٹائن اور مائلیوا کی شادی گیارہ سالوں تک کامیاب رہی، لیکن آئن سٹائن نے محسوس کیا کہ ان کے تعلقات زیادہ بہتر نہیں ہو رہے۔ مائلیوا ایک ذہین خاتون تھیں، جنہوں نے یورپ میں ریاضی اور طبیعیات کا مطالعہ کیا، مگر آئن سٹائن نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے تعلقات کو بچانے کی آخری کوشش کے طور پر ایک فہرست تیار کریں گے جسے مائلیوا کو قبول کرنا ہوگا۔
آئن سٹائن کی یہ فہرست، جو اس نے اپنے بیوی سے توقع کی تھی، درج ذیل شرائط پر مشتمل تھی:
شرائط:
A. آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ:
- میرے کپڑے اور لانڈری اچھی حالت میں رکھے جائیں؛
- مجھے تین وقت کا کھانا باقاعدگی سے میرے کمرے میں ملے؛
- میرا بیڈروم اور مطالعہ صاف ستھرا رکھا جائے، اور خاص طور پر میرا ڈیسک صرف میرے استعمال کے لیے ہو۔
B. آپ میرے ساتھ صرف سوشل وجوہات کے لیے بات چیت کریں گے۔ خاص طور پر آپ ان چیزوں کو ترک کریں گی:
- میرے ساتھ گھر میں بیٹھنا؛
- میرے ساتھ باہر جانا یا سفر کرنا۔
C. آپ کو میرے ساتھ تعلقات میں ان باتوں پر عمل کرنا ہوگا:
- آپ مجھ سے کسی قسم کی قربت کی توقع نہیں کریں گی، اور نہ ہی مجھے کسی بات پر سرزنش کریں گی؛
- آپ مجھ سے بات کرنے سے رک جائیں گی اگر میں اس کی درخواست کروں؛
- آپ میری درخواست پر فوراً میرے بیڈروم یا مطالعہ سے باہر چلی جائیں گی۔
D. آپ یہ وعدہ کریں گی کہ آپ ہمارے بچوں کے سامنے مجھے کبھی بھی کمتر نہیں دکھائیں گی، نہ لفظوں سے اور نہ ہی کسی سلوک سے۔
یہ فہرست آئن سٹائن کی طرف سے ایک آخری کوشش تھی تاکہ ان کی شادی بچ جائے، مگر اس کے باوجود چند ماہ بعد مائلیوا نے بچوں کے ساتھ زیورخ منتقل ہونے کا فیصلہ کیا، اور وہ برلن میں اکیلے رہ گئے۔
اس کے بعد 1919 میں ان کا طلاق ہوگیا، اور وہ پانچ سال تک الگ رہنے کے بعد ایک دوسرے سے باضابطہ طور پر جدا ہوگئے۔
آئن سٹائن نے بعد میں اپنے کزن ایلسا سے شادی کی، مگر ان کی یہ شادی بھی مسائل سے خالی نہیں تھی اور ایلسا کی 1936 میں وفات کے بعد آئن سٹائن کی زندگی ایک اور مشکل مرحلے میں داخل ہوئی۔