ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی شہید سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر آمد، اہل خانہ سے اظہار تعزیت


ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پیر کے روز شہید سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

پاک فضائیہ (پی اے ایف) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ایئر چیف نے شہید افسر کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے جاری جنگِ حق میں ایک آپریشنل ایئربیس پر دشمن کی جارحیت کے دوران جام شہادت نوش کیا۔

ایئر چیف مارشل سدھو نے کہا، “سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کی فرض شناسی میں جرات اور عظیم قربانی پاک فضائیہ کی اعلیٰ روایات کی مثال ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ شہید اہلکاروں کی بہادری اور قربانی کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔

ایئر چیف نے فاتحہ خوانی کی اور خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیا، اور انہیں یقین دلایا کہ پاک فضائیہ اس مشکل گھڑی میں شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔

شہید افسر کی رہائش گاہ کے دورے کے بعد، ایئر چیف کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) راولپنڈی گئے جہاں انہوں نے بھارتی میزائل اور ڈرون حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں اور فوجیوں کی خیریت دریافت کی۔

زخمی اہلکاروں کے غیر متزلزل عزم اور جذبے کی تعریف کرتے ہوئے، ایئر چیف نے ان کی جرات اور استقامت کو سراہا، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ “پاکستان کی فضائی سرحدوں کے دفاع کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔”

22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد نئی دہلی نے اسلام آباد پر سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام لگایا ہے، جسے پاکستانی حکام نے مسترد کر دیا ہے۔

واقعے کے بعد کے دنوں میں، بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، سفارتی تعلقات کو کم کر دیا، اور طبی علاج کے لیے آنے والے مریضوں سمیت پاکستانی شہریوں کو نکال دیا۔ جوابی کارروائی میں، پاکستان نے معاہدے کی معطلی کو “اعلان جنگ” قرار دیا، بھارتی سفارت کاروں کو نکال دیا، تمام دوطرفہ تجارت منسوخ کر دی، اور بھارتی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی۔

صورتحال اس وقت مزید خراب ہو گئی جب 6 اور 7 فروری کی رات بھارتی میزائل حملوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور پنجاب میں کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 26 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

فوری اور متوازن ردعمل میں، پاک فضائیہ نے ‘آپریشن بنیان مرصوص’ شروع کیا، جو بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والا ایک بڑا جوابی حملہ تھا۔ اطلاعات کے مطابق، پی اے ایف نے ادھم پور، پٹھان کوٹ اور آدم پور میں ایئربیسز سمیت کئی بھارتی اثاثوں کو غیر فعال کر دیا، اور برہموس میزائل ڈپو اور ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کے اجزاء جیسے قیمتی اہداف کو تباہ کر دیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں