پاکستان کے مشہور اداکار آغا مصطفیٰ حسن نے اپنے اداکاری کے میدان میں انٹی ہیرو کے کرداروں کے حوالے سے اپنی بے چینی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مزید متنوع کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
اداکار جو کہ اپنے بہترین پرفارمنس کے لیے جانے جاتے ہیں، نے ایک کامیڈی شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس صنعت کے تنگ نظر انداز سے آزاد ہونا چاہتے ہیں جو انہیں صرف انٹی ہیرو کے کرداروں میں محدود کرتا ہے۔ آغا مصطفیٰ نے کہا، “پروڈیوسرز نے مجھے ایک خاص زمرے میں قید کر دیا ہے۔ میں ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کی وسعت کو ثابت کرنا چاہتا ہوں، مگر مجھے مسلسل ایک جیسے کردار پیش کیے جاتے ہیں۔”
آغا مصطفیٰ حسن کی مشہور ڈرامہ “ترے بن” میں شاندار اداکاری نے انہیں بین الاقوامی سطح پر شہرت دی، مگر اس کے ساتھ ہی ان کی تصویر انٹی ہیرو کی بن گئی۔ تاہم، آغا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فن کی مکمل وسعت کو دکھانے کے لیے مزید کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ “میں ہر قسم کے کردار کرنا چاہتا ہوں، صرف ولن نہیں۔ ایک فنکار کے طور پر بہت کچھ ہے جو میں دکھا سکتا ہوں۔”
آغا مصطفیٰ نے اپنی ذاتی زندگی پر بھی روشنی ڈالی اور محبت اور ترقی کے تجربات شیئر کیے۔ “میں نے 18 سال کی عمر میں پہلی بار دل ٹوٹا تھا۔ وہ وقت مشکل تھا، مگر زندگی نے مجھے ایک اور محبت سے ملوایا جب میں 26 سال کا تھا، اور اس نے مجھے نیا نقطہ نظر دیا۔”
آغا مصطفیٰ حسن کی یہ سچی باتیں ان کے عزم اور اپنے کرداروں کی حدود سے آزاد ہو کر ایک نئے فنکار کے طور پر ابھرنے کی خواہش کو ظاہر کرتی ہیں۔