افاق احمد کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد، جیل بھیجنے کا حکم

افاق احمد کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد، جیل بھیجنے کا حکم


کراچی: منگل کے روز ایک انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے مہاجر قومی موومنٹ-حقیقی (ایم کیو ایم-ح) کے چیئرمین آفاق احمد کی جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

آفاق احمد پر کراچی کے لانڈھی اور عوامی کالونی تھانوں میں درج دو مختلف پرتشدد واقعات کے مقدمات میں الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

تحقیقات کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کورنگی قیص خان کے مطابق، لانڈھی میں گاڑیاں جلانے کے احکامات مبینہ طور پر سیاستدان کی جانب سے دیے گئے تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق، مدعی کا کہنا تھا کہ ملزمان نے ان پر جسمانی حملہ کرنے کے بعد ان کے ٹرک کو آگ لگا دی۔

مزید برآں، شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ حملے کے دوران ملزمان مسلسل یہ کہتے رہے کہ وہ اپنے رہنما آفاق احمد کے احکامات پر عمل کر رہے ہیں، جنہوں نے کہا تھا کہ بھاری ٹریفک کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مدعی نے اس واقعے کو ایم کیو ایم-ح کے سربراہ کی ایک وائرل ویڈیو سے جوڑا، جس میں وہ اور ان کے ساتھی مبینہ طور پر دھمکیاں دیتے دکھائی دیے اور اعلان کیا کہ منگل سے بھاری گاڑیوں کو کراچی میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا، ورنہ سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

آفاق احمد کو پیر کی رات دیر گئے کلفٹن میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور سخت سیکیورٹی میں، ایک بکتر بند گاڑی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے ہاتھ ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے۔

آج کی سماعت کے دوران، جج نے پولیس پراسیکیوٹر سے ریمانڈ کی ضرورت کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا: “مجھے بتائیں کہ پولیس کو ریمانڈ کی ضرورت کیوں ہے؟ انہیں کس چیز کی تفتیش کرنی ہے؟”

عدالت نے کیس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کو غیر ضروری سمجھا اور حکم دیا کہ ملزم کو جیل بھیج دیا جائے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ کراچی میں ڈمپرز سے جڑے کئی جان لیوا حادثات پیش آ چکے ہیں، جس کے بعد مقامی حکام نے بھاری ٹریفک کے دن کے وقت داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس پابندی کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے احتجاج بھی کیا تھا۔

دوسری جانب، آفاق احمد کے وکلاء نے ضمانت کی درخواست دائر کر دی ہے، اور عدالت نے فریقین کو 14 فروری کو سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں