احتساب عدالت نے پرویز الٰہی پر رشوت اور کک بیکس کے الزامات عائد کر دیے

احتساب عدالت نے پرویز الٰہی پر رشوت اور کک بیکس کے الزامات عائد کر دیے


احتساب عدالت لاہور نے تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کردہ کرپشن ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی۔

کیس کی تفصیلات

پرویز الٰہی، ان کے بیٹے مونس الٰہی، اور دیگر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے پسندیدہ کنٹریکٹرز کو دے کر رشوت وصول کی اور قومی خزانے کو ایک ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

نیب کے مطابق:

  • سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے بیٹے نے گجرات میں 200 سے زائد منصوبوں میں کک بیکس کے ذریعے 1 ارب روپے وصول کیے۔
  • مونس الٰہی کے غیر ملکی اکاؤنٹ میں €1.61 ملین جمع کیے گئے۔
  • ان کے خاندان کے افراد کے اکاؤنٹس میں 304 ملین روپے سے زائد رقم منتقل کی گئی۔

اینٹی کرپشن الزامات

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب (ACE) نے بھی پرویز الٰہی پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام عائد کیا، جس میں اہل امیدواروں کو نظرانداز کرتے ہوئے نااہل افراد کو بھرتی کیا گیا۔

تحریک انصاف کی قانونی مشکلات

یہ کیس تحریک انصاف کی قیادت کے لیے جاری قانونی مسائل کی کڑی ہے۔ پارٹی کے بانی عمران خان اور دیگر رہنما پہلے ہی مختلف مقدمات میں کئی ماہ سے قید ہیں۔

یہ پیشرفت حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جاری مذاکرات کے دوران سامنے آئی ہے، جہاں پارٹی کی جانب سے عمران خان اور کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ بارہا دہرایا گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں