لاہور:
آسکر بروڈکن ایک ایسے ادارے کے ڈائریکٹر اینٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن ہیں جو فیفا، یوئیفا، ورلڈرگبی، این ایف ایل اور ایم ایل بی جیسی عالمی اسپورٹس باڈیز کو کھیلوں کے شفاف ہونے کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال میں دیگر طبقوں کے ساتھ کھلاڑی بھی مالی مشکلات کا شکار ہیں،کئی کرکٹرز کو تنخواہیں نہیں مل رہیں یا ان میں کٹوتی کی جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ 2013 میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی کہ کم تنخواہوں یا بے روزگاری اور میچ فکسنگ کا گہرا تعلق ہے،ماہانہ آمدنی کم ہونے سے ٹیموں کی مینجمنٹ کیخلاف نفرت بھی بڑھتی ہے، کھلاڑی سوچتے ہیں کہ ان کا خیال نہیں رکھا جا رہا تو وہ اسپورٹس تنظیم کی عزت کا خیال کیوں رکھیں،موجودہ صورتحال میں آئی سی سی کو زیادہ چوکنا ہونے، کرکٹرز اور آرگنائزرز کو خطرات سے آگاہ رکھنے کیلیے تعلیم دینے کی ضرورت ہے،خاص طور پر اسپاٹ فکسنگ کی کوششوں پر زیادہ نظر رکھنا ہوگی۔