جہاں کورونا وائرس پاکستان سمیت دنیا بھر میں سماجی، انتظامی، معاشی اور تجارتی طریقہ کار میں تبدیلی کی وجہ بنا ہے وہیں مشرقی معاشروں میں دھوم دھام کے ساتھ شادی کی روایت بھی اس وائرس کی وجہ سے تبدیل ہوگئی ہے۔
عرب نیوز کے ذیلی خبر رساں ویب سائٹ اردو نیوز کی رپورٹ میں سبق ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مکہ کے رہائشی نوجوان خضر بن مصطفیٰ البرناوی نے اپنی شادی کی تقریب معروف ویڈیو کانفرنسنگ ایپلی کیشن ‘زوم’ پر منعقد کرنے کا انتظام مکہ کی فلاحی انجمن ‘ہدیہ’ کی مدد سے کیا تھا۔
تقریب میں دلہا اور دلہن کے رشتے داروں، دوست احباب اور انجمن کی مجلس عاملہ کے ارکان نے شرکت کی۔
اس موقع پر دلہے کے رشتہ داروں اور دوست احباب نے آن لائن ہی شادی کی مبارک بادیں دیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خضر بن مصطفیٰ البرناوی ہدیہ انجمن کے ممتاز کارکنان میں سے ایک ہیں اور یہ تنظیم ماضی میں بھی کئی نوجوانوں کی شادیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے چکے ہیں۔
یہ انجمن مکۃ المکرمہ کے غریب اور ضرورت مند گھرانوں سے تعلق رکھنے والے لڑکے اور لڑکیوں کی شادیاں کرواتی ہے۔
خضر بن مصطفیٰ البرناوی کی شادی کی تقریب میں مکۃ المکرمہ کے اس طرح کے جوڑوں نے بھی آن لائن شرکت کی۔
تقریب میں آن لائن شریک ہونے والے مہمانوں نے اس موقع پر کورونا وائرس سے احتیاط کے بارے میں دلچسپ انداز میں اپنے تجربات پیش کیے جس کی وجہ سے یہ شادی بھی مثالی بن گئی۔