لاہور:
تفصیلات کے مطابق دانش کنیریا اور سلیم ملک نے اپنے الگ الگ کیسز پیش کرتے ہوئے کرکٹ کے دروازے کھولنے کی درخواست کردی تھی، گذشتہ روز جواب میں دانش کنیریا سے کہا گیا کہ کہ میرن ویسٹ فیلڈ کو 2009میں فکسنگ کی ترغیب دینے پر آپ کو انگلش بورڈ کے ڈسپلن کمیشن نے تاحیات پابندی کی سزا دی، اپیل پینل کے بعد لندن میں ہائیکورٹ کے کمرشل بینچ اور سول ڈویڑن کی عدالت میں اپیلزکو مسترد کر دیا گیا، پی سی بی کا بحالی پروگرام سزا کی مدت کے اختتام پر پیش کیا جاتا ہے، تاحیات پابندی والوں کو نہیں، آپ کو سزا ای سی بی کی جانب سے دی گئی۔
تمام ممبرز اس پر عمل کے پابند ہیں، ای سی بی کوڈ کی شق نمبر 6.8 کے تحت دوبارہ کھیل کی اجازت دینے کا اختیار صرف اسی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے پاس ہے جس نے فیصلہ سنایا تھا، لہٰذا اس معاملے پر ای سی بی سے رجوع کریں۔ دوسری جانب پی سی بی نے سابق کپتان سلیم ملک کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ آئی سی سی کی جانب سے فراہم کردہ اپریل 2000 کے ٹرانسکرپٹ کا جواب دینے میں ناکام رہے۔
سلیم ملک کے ساتھ میرے کیس کو ملایا تو قانونی چارہ جوئی کروں گا،کنیریا
دانش کنیریا کا کہنا ہے کہ میرے معاملے کو سلیم ملک کیس کے ساتھ نہ ملایا جائے،سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ویڈیو پیغام میں سابق لیگ اسپنر نے کہاکہ پی سی بی کو جو خط لکھا تھااس کا جواب موصول ہوگیا، قانونی مشاورت کے بعد ردعمل دوں گا، میرا کیس سلیم ملک سے بالکل مختلف ہے، اس کا میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ سے کوئی تعلق نہیں،اگر کسی نے اسے سلیم ملک کیس سے ملایا تو اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی کروں گا۔