معروف شیعہ عالم دین علامہ طالب جوہری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
علامہ طالب جوہریکئی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیرعلاج تھے جن کی طبیعت نہ سنبھل سکی اور وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔
علامہ صاحب کی نماز جنازہ امروہہ گراؤنڈ میں ادا کردی گئی ہے جسے مولانا مصطفی وکیل نے پڑھائی۔
علامہ طالب جوہری کی تدفین نیو رضویہ میں مدرسے میں کی جائے گی۔

علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939 کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد مشہور عالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہر تھے۔
علامہ طالب جوہری کو کئی برسوں سے پاکستانی علماء میں مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ کراچی کے نشتر پارک میں شام غریباں کی مجلس سے ان کی شہرت پاکستان اور پاکستان سے باہر دنیا بھر میں پھیل گئی۔
اس مجلس کے سامعین میں مسلمانوں کے تمام طبقہ ہائے فکر شامل تھے۔
علامہ طالب جوہری فن تقریر میں صاحب اسلوب تھے۔ ایک دل نشیں مقرر ہونے کے علاوہ بھی علامہ طالب جوہری کی کئی جہتیں تھیں۔ انہوں نے کئی کتابیں لکھیں جن میں قرآن کی تفسیر اور شاعری بھی کی۔
ان کی شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔