واشنگٹن(جاگو ٹائمز نیوز)دنیا بھر میں صحافت کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے، صحافی اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر اپنے فرائض کی ادائیگی کررہے ہیں، کورونا وائرس کی وبا کے دوران صحافی فرنٹ لائن کا کردار ادا کررہے ہیں،صحافیوں کو در پیش چیلنجز کے حوالے سے عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر ایک ویب نار کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن کے صدر خرم شہزاد، سینئر صحافیوں آصف علی بھٹی، ضمیر حیدر خان، آفاق فاروقی اور وائس آف امریکہ کے سینئر صحافی ثاقب الاسلام نے اظہار خیال کیا،شرکاء کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی درجہ بندی میں پاکستان ایک سال میں تین درجے نیچے آیا ہے اور دنیا کے180ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر142سے گر کر145ہو گیا ہے، سال2019ء میں پاکستا ن میں سات صحافی پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران قتل کر دئیے گئے،90سے زیادہ کو زخمی کر دیا گیا، اسی طرح گزشتہ چھ سال کے دوران30صحافیوں کو قتل کر دیا گیا،شرکاء نے کہا کہ میڈیا کو ہر دور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اظہار آزادی رائے پر پابندیاں لگانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں، آزادی صحافت کو میڈیا نے خود اپنے زور بازو پر برقرار رکھنا ہے، حکومتی کو ایکسپوز کیا جائے تو حکمران برا مان جاتے ہیں اور صحافیوں کو تنگ کرتے ہیں۔حکمرانوں کا رویہ کبھی میڈیا سے اچھا نہیں رہا، شرکاء نے کہا کہ امریکہ جیسے ملک میں صدر ٹرمپ سے میڈیا کو شکایت ہے کہ ان کا میڈیا سے رویہ ٹھیک نہیں،ان حالات میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں حکمرانوں کا اپنے میڈیا سے کیا معاملہ ہو سکتا ہے۔