امریکا میں کم از کم ایک ماہ تک پھنس جانے والی اداکارہ میرا 13 مئی کو امریکا سے خصوصی پرواز کے ذریعے درجنوں پاکستانی افراد کے ساتھ وطن پہنچی تھیں اور انہیں بھی تمام مسافروں کی طرح احتیاطی تدابیر کے پیش نظر قرنطینہ کردیا گیا تھا۔
میرا نے اپریل میں امریکی شہر نیو یارک کے ایک ہوٹل سے ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے وہاں پھنس جانے سے متعلق بتایا تھا اور ساتھ یی انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی تھی کہ انہیں وطن واپس لانے کے لیے لیے انتظامات کیے جائیں کیوں کہ وہ کورونا سے نیویارک میں مرنا نہیں چاہتیں۔
میرا ایک ایسے وقت میں امریکا گئی تھیں جب وہاں کورونا وائرس کی وبا شدت میں تھی اور وہاں یومیہ 1500 سے 2500 ہلاکتیں ہو رہی تھیں۔
انہوں نے ویڈیو کے ذریعے وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں کسی طرح بھی نیویارک سے نکال کر وطن لانے کے انتظامات کیے جائیں۔
تاہم اس باوجود میرا تقریباً ایک ماہ تک نیویارک میں موجود رہیں اور اس دوران انہوں نے دیگر ویڈیوز بھی جاری کیں اور مداحوں کو اپنی خیریت سے متعلق آگاہ کیا۔
ایک ماہ بعد وہ دیگر پاکستانی افراد کے ہمراہ 13 مئی کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی خصوصی پرواز کے ذریعے نیویارک سے لاہور پہنچی تھیں اور انہیں وطن پہنچتے ہی دیگر مسافروں کی طرح قرنطینہ کردیا گیا تھا۔
قرنطینہ کے دوران ان سمیت دیگر مسافروں کے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
اداکارہ میرا نے اپنے کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے بھی انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ نیویارک سے وطن پہنچنے والی طالبات کے ساتھ دکھائی دیں۔
ان کے ساتھ ویڈیو میں دکھائی دینے والی طالبات نے بتایا کہ وہ دو دن کے لیے قرنطینہ میں رہیں اور اس دوران ان سب کے کورنا کے ٹیسٹ کیے گئے جو کہ خوش قسمتی سے منفی آئے۔