لاہور: کینگروز سونے میدان سجانے کی تدبیریں سوچنے لگے،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے رواں سال انعقاد کیلیے امید کا سفر جاری ہے، کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی حکام جمعے کوٹیلی کانفرنس میں امکانات پر غور کریں گے، آسٹریلوی حکومت نے سرحدیں ستمبر کے وسط میں کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
اکتوبر میں شروع ہونے والے میگا ایونٹ کی تیاریوں کے لیے آرگنائزرز کو صرف ایک ماہ کا وقت میسر ہوگا، شرکت کرنے والی ٹیموں کے ملکوں میں صورتحال بھی دیکھنا ہوگی، کھلاڑیوں کے سفر اور قیام طعام کا انتظام ہنگامی بنیادوں پر کرنا پڑے گا، کم سے کم وینیوز پر بند دروازوں کے پیچھے میچز کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے، دوسری صورت میں ٹورنامنٹ ایک سال کیلیے ملتوی کرتے ہوئے بھارت میں شیڈول 2021کے ایونٹ کو بھی موخر کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو رواں سال اکتوبر، نومبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا ہے۔
کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں کرکٹ کی سرگرمیاں معطل ہیں لیکن کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے تاحال امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، میگا ایونٹ کے انعقاد میں چند ماہ باقی ہونے کی وجہ سے فوری طور پرکوئی حتمی فیصلہ کرنے سے گریز کیا جارہا ہے، 23 اپریل کو چیف ایگزیکٹوز کی ٹیلی کانفرنس میں بھی طے ہوا تھا کہ ٹورنامنٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی،کرکٹ آسٹریلیا اپنی حکومت اور آئی سی سی کے ساتھ رابطے میں رہیں گے، چیف ایگزیکٹیو کیون رابرٹس کا کہنا تھا کہ تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں، مناسب وقت پر باہمی مشاورت سے درست فیصلہ کریں گے۔
آسٹریلوی میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعے کو کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی حکام کی ٹیلی کانفرنس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا معاملہ زیر غور آئے گا،اگرچہ آسٹریلیا میں کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال میں قدرے بہتری آئی ہے تاہم ٹیلی کانفرنس میں کوئی فیصلہ کرنے میں جلد بازی نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ میگا ایونٹ 16 اکتوبر سے 15نومبر تک شیڈول ہے،آسٹریلیا نے مارچ کے وسط میں اپنی سرحدیں 6 ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا، حالات بہتر ہونے پر ستمبر کے وسط میں غیر ملکی پروازوں کو آمدورفت کی اجازت مل سکتی ہے، یوں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آرگنائزرز کو تمام تر تیاریاں مکمل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت میسر ہوگا، کرکٹ آسٹریلیا بغیر تماشائیوں کے خالی اسٹیڈیمز میں میچز کرانے کا عندیہ تو پہلے ہی دے چکا لیکن کئی دیگر امور بھی غور طلب ہیں، میگا ایونٹ میں شرکت کیلیے جن 16 ٹیموں کوآنا ہے ان کے ملکوں میں اس وقت کیا حالات ہوں گے؟ میچ آفیشلز کی آمد کو کیسے یقینی بنایا جائے گا؟ان معاملات پر بھی غور کرنا ہوگا، قلیل وقت میں اندرون ملک سفر اور ٹیموں کے قیام و طعام کیلیے انتظامات بھی مکمل کرنا ہوں گے۔
سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ حکومت اس وقت کے حالات میں کیا پالیسی اختیار کرتی ہے۔ ایک آفیشل کے مطابق اس وقت کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی کے پاس 2 آپشن ہیں، ایک تو یہ کہ دیگر ملکوں کے بورڈز شرکت پر اتفاق کریں تو رواں سال ہی ورلڈکپ کا انعقاد ہو، کم سے کم وینیوز پر بند دروازوں کے پیچھے میچز کرا دیے جائیں،دوسرا راستہ یہ ہے کہ میگا ایونٹ کو ملتوی کردیں،آسٹریلیا اگلے سال اکتوبر، نومبر میں ہی میزبان بنے جبکہ بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021کو موخر کرکے میزبانی 2022میں کرے۔