کورونا وائرس: افریقہ میں 2کروڑ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ


کورونا وائرس کی وبا کے اثرات کے سبب براعظم افریقہ کی معیشت سکڑنے سے تقریباً 2کرور افراد کے نوکریوں سے محروم اور بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

خخبر رساں ایجنسی رائترز کے مطابق دنیا بھر میں 12لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس سے اب تک افریقہ میں زیادہ کیسز رپورٹ نہیں ہوئے لیکن براعظم میں سہولیات کے فقدان کے سبب وائرس کے بدترین پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

عالمی سطح پر وائرس کے مرتب ہونے والے سنگین اثرات سے افریقی معیشت بھی متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے جہاں سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے جبکہ تیل اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

اس وبا کے پھیلاؤ سے قبل افریکن ڈیولپمنٹ بینک نے اندازہ ظاہر کیا تھا کہ براعظم کی جی ڈی پی اس سال 3.4فیصد رہے گی البتہ موجودہ صورتحال میں معیشت کے سکڑنے کا خدشہ ظاہر کیاجا رہا ہے۔

افریکن یونین کی ایک رپورٹ کے مطابق افریقہ کی معیشت 0.8فیصد تک سکڑ سکتی ہے جبکہ بدترین حالات میں یہ اعدادوشمار 1.1فیصد تک بھی جا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیا کہ کورونا وائرس کے بدترین اثرات کے سبب براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 15فیصد کم ہو سکتی ہے جبکہ بے روزگاری کی شرح میں بھی ڈرامائی حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں کیے گئے تجزیے میں کہاگیا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو براعظم میں 2کرور افراد بیروزگار ہو سکتے ہیں جبکہ افریقی حکومتیں کو سالانہ رینیو میں 20-30فیصد نقصان ہو سکتا ہے جو 2019 میں حاصل ہونے والے رینیو کے مطابق تقریباً 500ارب بنتا ہے۔

2019 کے مقابلے میں براآمدات اور درآمدات دونوں میں 35فیصد کمی کا اندیشہ ہے جس سے تجارت کو 270ارب ڈالر کے نقصان ہو سکتا ہے اور یہ ایک ایسے موقع پر ہو گا جبکہ وائرس کے سبب عوام پر 130ارب ڈالر اخراجات کی مد میں خرچ کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں تیل کی پیداوار والے ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جن میں نائجیریا اور انگولا سرفہرست ہیں جنہیں رینیو میں 65ارب ڈالر کے نقصان ہو سکتا ہے جبکہ معیشت کے اوسطاً 3فیصد سڑکنے سے بجٹ خسارہ دوگنا ہونے کا امکان ہے۔

افریقہ کی سایحت کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان کا امکان ہے اور مجموعی طور پر 50ارب ڈالر نقصان جبکہ 20لاکھ افراد کے نوکریوں سے محرومی کا امکان ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں