ہسپتالوں میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے وہیں میڈیکل اسٹاف نے اسپورٹس کی دکانوں پر ملنے والے اسنارکل ماسکس کا استعمال شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ خیال پہلی مرتبہ کورونا وائرس سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ڈاکٹروں کے ذہن میں آیا جسے دیگر ممالک کے ہستالوں نے بھی اپنایا۔
بیلجیئم کے دارالحکومت بروسلز کے ایراسمے ہسپتال میں اسی طرح کا اسنارکل ماسکس استعمال کیا جارہا ہے۔
ہسپتال کے ریسپائریٹری فزیو تھراپسٹ فریڈرک بونیئر نے کہا کہ ’انہیں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کا مقصد مریض کی سانس کی نالی میں ایک ٹیوب ڈال کر اسے ریسپائریٹر پر رکھنا ہے‘۔
انہوں نے اس کی نالیوں کو الگ سے بنایا جو پورے چہرے کے ماسک کے طور پر استعمال ہوتی ہیں جس سے یہ بائی لیویل پوزیٹو ایئروے پریشر (بائی پاپ) مشینوں سے منسلک ہوجاتی ہیں اور یہ ماسک میں پریشرائزڈ ہوا کو چھوڑتی ہیں۔
یہ ہمارے جسم کو ضروری آکسیجن کو اندر لینے کے لیے ضروری الویئولی، لنگ ایئر سیکس کو ختم ہونے سے بچاتا ہے۔
کورونا وائرس سے ہونے والا نمونیہ جگر میں سوزش پیدا کرتا ہے اور لنگ ایئر سیکس کو پانی سے بھر دیتا ہے۔