روزانہ کچھ مقدار میں میٹھے مشروبات (سافٹ ڈرنکس) پینا جسم میں فائدہ مند کولیسٹرول ایچ ڈی ایل سی کی سطح میں کمی جبکہ ٹرائی گلسیرائیڈ کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جریدے جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر اور بڑھاپے میں روزانہ 12 اونس میٹھے مشروبات کا پینا دل کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں شامل سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ میٹھے مشروبات صحت کے لیے نقصان دہ ہیں مگر پھر بھی اکثر افراد کا تصور ہے کہ ان سے صرف جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تحقیق میں میٹھے مشروبات کے بلڈ کولیسٹرول پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا جو کہ امراض قلب کا کطرہ بڑھاتے ہیں۔
محققین نے خون میں چربی کی زیادتی کو اس کی ممکنہ وجہ قرار دیا جس کی سطح میں میٹھے مشروبات میں اضافہ ہوتا ہے اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے دوران 1991 سے 2014 کے دوران ایک دوسری تحقیق میں شامل 6 ہزار کے قریب افراد کے میڈیکل ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق کے دوران میٹھے مشروبات کی مختلف اقسام کے استمال کا کولیسٹرول اور ٹرائی گلسرائیڈ سڈ پر اثرات کا جائزہ لیا گیا اور دریافت کیا کہ روزانہ 12 اونس سے زیادہ مقدار میں ان مشروبات کا استعمال ٹرائی گلسرائیڈ کی سطح میں 53 فیصد جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں 98 فیصد کمی آسکتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ میٹھے مشروبات کی مقدار میں کمی یا ان سے دوری اختیار کرکے لوگ ٹرائی گلسرائیڈ اور کولیسٹرول کی سطح کو صحت مند سطح پر رکھ سکتے ہیں اور تحقیق میں ہم نے یہ بھی دریافت کیا کم کیلوریز والے میٹھے مشروبات سے منفی اثرات مرتب نہی، مگر یہ ممکنہ طور پر ان مشروبات سے دیگر خطرات ہوسکتے ہیں۔