مزار قائد سے گزشتہ روز حراست میں لیے گئے ٹک ٹاک اسٹارز کو ضمانتوں پہ رہا کردیا گیاہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق نوجوانوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ پھر کبھی مزار قائد اعظم پہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
https://www.instagram.com/p/B85hfr4nBZp/?utm_source=ig_web_copy_link
واضح رہے کہ مزار قائد اعظم سے ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے چھ افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا لیکن مسئلہ یہ بھی درپیش تھا کہ گرفتار افراد کے خلاف کارروائی کیسے کی جائے؟
ذرائع کے مطابق حراست میں لیے جانے والے ٹک ٹاک اسٹارز کے موبائل فونز سے کوئی بھی قابل اعتراض ویڈیو یا فوٹو نہیں ملی تھی۔
کراچی مزار پر ڈانس میں کچھ کمی رہ گئی تھی اسی لئے اگلے ڈانس کلپ کے لیے فیصل مسجد کا نظارہ چنا گیا… حریم شاہ کیا کم تھی کہ اب یہ نظارے قوم کو دیکھنے کو ملیں گے
ذرائع کا کہنا تھا کہ مزار قائد اعظم کا تقدس پامال کرنے پر مزار قائد پروٹیکشن اینڈ مینٹی ننس ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
ماہرین قانون کے مطابق مزار قائد پروٹیکشن اینڈ مینٹی ننس ایکٹ کی خلاف ورزی پر تین سال قید یا جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
کراچی کے مزارقائد پر ڈانس ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کے معاملے کے دوران ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو ئی ، جس میں ایک نقاب پوش لڑکی فیصل مسجد کے سامنے ٹک ٹاک کےلئے ڈانس ریکارڈ کر وارہی ہے۔