دِہلی انتخابات،عام آدمی پارٹی تاریخ رقم کرنےکےقریب


دہلی کی اسمبلی کےانتخابات میں غیرسرکاری نتائج کےمطابق حکمراں جماعت ‏عام آدمی پارٹی دوسری جماعتوں سےبہت آگےچل رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی اسمبلی کے انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی کو50 سے زیادہ سیٹوں پرسبقت حاصل ہے۔

دہلی میں حکومت سازی کے لیے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے 36 سیٹیں درکارہیں۔ اگر عام آدمی پارٹی سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تو وہ لگاتارتیسری باردِلی میں حکومت بنائے گی۔

ووٹنگ کے بعد تمام ایگزٹ پولز میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں آنے کی پیش گوئی کی گئی تھی لیکن بی جے پی کے بہت سے رہنماؤں نےدعوی کیا تھا کہ ایگزٹ پول کے نتائج غلط ثابت ہوں گے اور حکومت بی جے پی کی بنے گی۔

حالیہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے اپنے کام کےنام پر ووٹ مانگےتھےجبکہ بی جے پی نے دِلی کےمسائل سے زیادہ ملکی مسائل کو اٹھایا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت بی جے پی کے تمام قومی سطح کےرہنماؤں نے دِلی کے انتخابات میں پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے شرکت کی تھی۔

دہلی کےنائب وزیراعلی اوروزیر تعلیم منیش سیسودیا نےکہاکہ وہ عام آدمی پارٹی کی جیت کےمتعلق پراعتماد ہیں کیونکہ ان کی پارٹی نے پچھلے پانچ سالوں میں بہت کام کیا ہے۔

بی جے پی کو یہ امید تھی کہ اسے شہریت کے متنازع قانون کا فائدہ پہنچے گا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ اس کے روایتی ووٹ میں زیادہ اضافہ نہیں دیکھا جا رہا ہے۔

اس سے قبل پچھلے انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 70 میں سے 67 سیٹیں آئی تھیں جبکہ تین سیٹیں بی جے پی کے حق میں گئی تھیں۔ اس بار بی جے پی کو جتنی زیادہ سیٹیں آتی ہیں وہ ان کے لیے فائدہ ہی کہلائے گا۔

عام آدمی پارٹی سے قبل کانگریس نے دِلی پر مسلسل 15 سال حکومت کی تھی۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے سوائے انتخابی منشور کے زیادہ کوشش نظر نہیں آئی۔


اپنا تبصرہ لکھیں