کشیر جدوجہدآزادی کااہم باب اورحریت رہنمامقبول بٹ شہیدکی آج 36 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کےمطابق مقبوضہ وادی میں آج حریت رہنمامقبول بٹ کی برسی کےموقع پرحریت رہنماؤں کی کال پرآج مقبوضہ وادی میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔
آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کےباعث کاروباری مراکز،تعلیمی ادارے اور ٹرانسپورٹ مکمل طورپربند ہے۔
شہید کشمیری رہنمامقبول بٹ شہیدکی برسی منانےسےروکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نےسید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں کونظربندکردیاگیا۔
کشمیری حریت رہنماؤں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ مقبول بٹ شہیدکو پھانسی دیناعدالتی تاریخ کاسیاہ ترین باب تھا،انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے کشمیری رہنماکی برسی منانےسےروکنے کےعمل کی بھی شدیدمذمت کی۔
حریت رہنمایاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نےمقبول بٹ کے 35 ویں یوم شہادت پرویڈیوپیغام میں شہید کی آزادی کیلئے کاوشوں اور قربانی کو سراہا۔
انہوں نےمقبول بٹ شہید کوحبیب جالب کی نظم سے خراج عقیدت پیش کیااورکہاقائد کشمیر کی یوم شہادت کو 35 سال ہوگئےہیں،مقبول بٹ نےکشمیری تحریک آزادی کو امر کردیا، مقبول بٹ کی قربانیاں انشا اللہ رنگ لائیں گی۔
دوسری جانب بھارتی درندہ صفت فورسزنےنام نہادآپریشن کی آڑمیں ضلع کشتورسے ایک کشمیری نوجوان رستم علی کو گرفتارکرلیاہے۔ جبکہ ضلع کلگام میں نام نہاد آپریشن کی آڑمیں پانچ کشمیریوں کوشہید کردیا۔
کشمیرکی آزادی کی تحریک چلانےپربھارت کی جانب سے مقبول بٹ کو 11 فروری 1984 کو نئی دہلی کی تہار جیل میں پھانسی دی گئی تھی اورانہیں جیل کےاحاطےمیں ہی دفن کردیاتھا۔
مقبوضہ کشمیر میں شہید افضل گورو کی برسی کےموقع پربھی مکمل ہڑتال رہی ،لوگ بڑی تعداد میں احتجاج کیلئے نکل آئے، مظاہرے روکنے کیلئے تعینات اضافی فوج نے بھی مظاہرین پرفائرنگ کردی جس سے کئی افرادزخمی ہوگئے۔اس موقع پر بھی وادی میں موبائل سروس بندرکھی گئی ۔ افضل گورو کو9 فروری 2013 میں پھانسی دی گئی تھی۔