صحت یابی کے بعد شبانہ اعظمی ہسپتال سے ڈسچارج


معروف بولی وڈ اداکارہ و لکھاری شبانہ اعظمی گزشتہ ماہ 18 جنوری کو بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک روڈ حادثے میں زخمی ہوگئی تھیں۔

فلم ساز جاوید اختر کی اہلیہ اپنے شوہر کے ساتھ سفر کر رہی تھیں کہ ان کی گاڑی کو پونے اور ممبئی کے درمیان حادثہ پیش آیا اور حادثہ اس قدر شدید تھا کہ شبانہ اعظمی کی کار کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

حادثے کے دوران شبانہ اعظمی سخت زخمی ہوگئیں تاہم خوش قسمتی سے جاوید اختر اور ان کے ڈرائیور محفوظ رہے اور بعد ازاں اداکارہ کو ممبئی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

چہرے اور سر سمیت جسم کے دیگر حصوں پر سخت چوٹیں لگنے کے بعد اداکارہ کو ابتدائی 24 گھنٹوں تک انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) کے وارڈ میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی طبیعت مسلسل بہتر ہو رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: نامور اداکارہ شبانہ اعظمی کار حادثے میں شدید زخمی

بعد ازاں ان کے ٹیسٹ بھی کلیئر آئے تھے اور انہیں آئی سی یو سے عام وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا۔

تاہم اب ہسپتال میں 13 دن رہنے کے بعد انہیں ڈسچارج کردیا گیا۔

اداکارہ کو چہرے اور سر پر چوٹیں لگی تھیں—فوٹو: اے این آئی
اداکارہ کو چہرے اور سر پر چوٹیں لگی تھیں—فوٹو: اے این آئی

شبانہ اعظمی نے اپنی ٹوئٹ میں مداحوں کو اپنی صحت یابی سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ اب وہ ہسپتال سے گھر آ چکی ہیں۔

اداکارہ نے اپنی تصویر بھی شیئر کی جس میں انہیں کمزوری کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

اداکارہ نے ہسپتال سے ڈسچارج کیے جانے پر ہسپتال انتظامیہ کا بہتر علاج کرنے اور بہتر خیال رکھنے پر شکریہ بھی ادا کیا اور ساتھ ہی انہوں نے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: کیا واقعی شبانہ اعظمی کا محض روڈ حادثہ ہوا؟ ہندو خاتون صحافی نے سوال اٹھادیا

خیال رہے کہ شبانہ اعظمی کے روڈ حادثے کے بعد بھارتی خاتون صحافی، فوٹوگرافر، تنقید نگار اور بلاگر سنجکتا باسو نے اداکارہ کے حادثے سے متعلق سوالات اٹھا کر کئی لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیا تھا۔

سنجکتا باسو جو بولی وڈ فلموں سمیت شوبز، فیشن، سیاست، ہندو انتہا پسندی، بھارت میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور حال ہی میں بنائے گئے متنازع شہریت قانون پر کھل کر لکھتی ہیں انہوں نے بھارتی خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کی جانب سے اداکارہ کے حادثے سے متعلق کی جانے والی ٹوئٹ پر سوال اٹھاکر کئی لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیا تھا۔

خاتون صحافی نے اے این آئی کی ٹوئٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا تھا کہ ’کیا واقعے شبانہ اعظمی کی گاڑی کے ساتھ محض روڈ حادثہ پیش آیا؟’

خاتون صحافی کی جانب سے اے این آئی کی ٹوئٹ پر سوالیہ ٹوئٹ کرنے پر لوگوں نے جہاں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا وہیں کچھ افراد نے ان کی بات سے اتفاق بھی کیا اور کہا کہ واقعے کی تفتیش ہونی چاہیے۔

شبانہ اعظمی نے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا—فوٹو: انڈیا ٹی وی
شبانہ اعظمی نے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا—فوٹو: انڈیا ٹی وی

اپنا تبصرہ لکھیں