ناموراداکارو فلم سازسرمد سلطان کھوسٹ نےپاکستانی عوام کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں انہوں نے لوگوں کوبتایا ہے کہ انہیں کچھ افراد کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہورہے ہیں۔
سرمد کھوسٹ کی نئی فلم ’زندگی تماشہ‘بہت جلد ریلیز ہونے والی ہےتاہم ریلیز سےپہلے ہی اسے متنازع بنادیاگیا۔ سرمد کھوسٹ کا کہناہے کہ انہیں فلم کی ریلیز سے روکنے کیلئےدھمکی آمیز پیغامات موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
فلم ساز نے 3 روز قبل صدر مملکت، وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کے نام ایک کھلا خط بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے فلم سے متعلق انہیں تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ زندگی تماشہ کسی بھی طور پر متنازع فلم نہیں اور اسے سنسر بورڈ کی جانب سے بھی کلئیرنس سرٹیفکیٹ مل چکا ہے۔
گذشتہ روز بھی سرمدکھوسٹ نے پاکستانیوں کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ انہوں نے کسی خاص فرقے کو اپنی فلم میں ٹارگٹ نہیں کیا بلکہ ایک عام مولوی کی زندگی کی بات کی ہے۔ انہوں نے اپنے دوستوں سے سوال پوچھا ہے کہ کیا انہیں اس فلم کو ریلیز کرنے سے روک دینا چاہیے؟
سرمد کھوسٹ نے ایک پوسٹ میں خود کو موصول ہونے والے میسج کا اسکرین شارٹ بھی شیئر کیا ہے ۔ میسج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کے ذاتی موبائل اور شناختی کارڈ نمبر کو پبلک کرکے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرمد کو فون یا میسج کے ذریعے فلم ’زندگی تماشہ‘ کی ریلیز سے باز رہنے کا کہیں۔
ایک شخص نےانہیں دھمکی آمیزپیغام دیتے ہوئے کہاہےوہ فلم کی ریلیز سے باز رہیں۔ سرمد کھوسٹ نے بتایا کہ انہیں مسلسل فون اور میسجز موصول ہورہے ہیں اور یہ تعداد اتنی زیادہ ہے وہ اپنا فون بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔