بیجنگ:
ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے اخبار ’’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘‘ کی ایک تازہ خبر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین نے جدید لڑاکا طیاروں کو لیزر ہتھیاروں سے مسلح کرنے کی تیاری شروع کردی ہے جو ڈاگ فائٹ (لڑاکا طیاروں کی دُوبدو لڑائی) میں دشمن طیاروں کو پلک جھپکتے میں فضا میں ہی تباہ کر ڈالیں گے۔
اس طرح یہ طیارے نہ صرف اپنی حفاظت خود کرسکیں گے بلکہ غیر مسلح فوجی طیاروں کے محافظ بھی بن سکیں گے۔
اس خبر میں چینی فوج (پیپلز لبریشن آرمین) آرمی کے زیرِ انتظام چلنے والی ایک ویب سائٹ پر آنے والے حالیہ اشتہارات کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں لڑاکا طیاروں پر تنصیب کے قابل لیزر اور متعلقہ کنٹرول سافٹ ویئر فروخت کرنے والے مقامی (چینی) اداروں سے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔ پنٹاگون بھی جدید ٹیکنالوجی کی خریداری کےلیے اسی طرح کی امریکی ویب سائٹس استعمال کرتا ہے جن کے ذریعے ’’مخصوص امریکی اداروں‘‘ کو اشارہ کیا جاتا ہے۔
امریکی جریدے ’’پاپولر مکینکس‘‘ کے مطابق کم طاقت والے لیزر ہتھیار، لڑاکا طیاروں کو اس قابل بنائیں گے کہ وہ دشمن کے لڑاکا طیاروں کے علاوہ چھوٹے موٹے میزائلوں کو بھی دورانِ پرواز تباہ کرسکیں۔ البتہ، اگر یہ لیزر ہتھیار زیادہ طاقتور ہوئے تو یہ دشمن کی طرف سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں تک کو فضا میں ہی نشانہ بنا کر ان کے پرخچے اڑا دیں گے۔
اس خبر کی اشاعت پر امریکا کے دفاعی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سرد جنگ کے زمانے کی طرح اب بھی پنٹاگون پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ لڑاکا طیاروں کو خوب سے خوب تر بنانے کے اپنے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھائے۔