لاہور:
آئی سی سی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کا ہوم ورک مکمل ہوگیا، اپریل میں دوبارہ پاکستان آکر مقامی کیوریٹرز کو سپورٹنگ پچز کی تیاری کا ہنر سکھائیں گے۔
آئی سی سی کے کنسلٹنٹ کیوریٹر اینڈی ایٹکنسن نے اپنے حالیہ دورے میں کراچی، لاہور اور ملتان میں پچز کا معائنہ کیا، ان کو تینوں سینٹرز پر بریفنگ بھی دی گئی۔
بی سی بی کی جانب سے جاری کردہ انٹرویو میں برطانوی ماہر نے کہاکہ کرکٹ کا حسن برقرار رکھنے کیلیے پچزکا سپورٹنگ ہونا بہت ضروری ہے، میں12 سال قبل پاکستان آیا تھا، اب موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مختصر دورہ کیا، اپریل میں دوبارہ آکر پچز کی تیاری کیلیے پاکستانی کیوریٹر کی رہنمائی کروں گا۔
برطانوی ماہر نے کہا کہ پچز میں ورائٹی کا ہونا بھی ضروری ہے،ایک جیسی ہونے سے کھیل کا لطف ختم ہوجائے گا، آسٹریلیا میں ہی دیکھیں تو برسبین اور ایڈیلیڈ کی پچز کا اپنا مزاج اور ان پر اچھی کرکٹ ہوتی ہے، پاکستان میں بھی موسمی حالات کو ذہن میں رکھ کر سپورٹنگ پچز بنانا ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ عام طور پر میدان کے وسط میں ٹریک تیار کرتے ہوئے یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ نشریاتی اداروں کے کیمروں کا زاویہ درست رہے،پاکستان میں زیادہ تر میدان ایسے ہیں جہاں 5تک پچز تیار کرکے ان پر میچ کراتے ہوئے بھی کسی ایک طرف باؤنڈری کا فاصلہ قانونی حد سے کم رہ جانے کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔