توند کی چربی گھٹانے کے بہترین طریقے جان لیں

توند کی چربی گھٹانے کے بہترین طریقے جان لیں


جسم میں کچھ مقدار میں چربی ہونا اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے مگر یہ دیکھنا بھی بہت ضروری ہے کہ وہ چربی ہے جس جگہ۔

درحقیقت پیٹ اور کمر کے ارگرد جمع ہونے والی چربی یا visceral belly fat ایسی قسم ہے جو انتہائی اہم اعضا جیسے جگر، معدے اور آنتوں کے بہت زیادہ قریب ہوتی ہے جبکہ یہ شریانوں میں بھی اکٹھی ہونے لگتی ہے۔

اس قسم کی چربی کو کئی بار متحرک چربی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مسلسل سنگین امراض کا خطرہ بڑھاتی رہتی ہے۔

اگر آپ کی توند کچھ نکلی ہوئی ہے تو یہ زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہوتی مگر بہت زیادہ توند یا چربی صحت کو مختلف طریقوں سے متاثر کرسکتی ہے۔

اس چربی کو کم کرنا بھی آسان نہیں ہوتا مگر طرز زندگی میں کچھ عادات کو اپنا کر آپ اس میں چند ماہ کے دوران کمی لانے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

زیادہ فائبر کا استعمال

سبز پتوں والی سبزیاں، گندم، جو یا دیگر اجناس، گریاں اور بیج وغیرہ فائبر سے بھرپور غذائیں ہیں جو پیٹ اور کمر کے ارگرد چربی کو دور رکھنے میں مدد دیتی ہیں، جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ یہ چربی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

غذا اور جسمانی سرگرمیوں کا امتزاج

درحقیقت اس چربی کو گھلانے کے لیے کوئی سپرفوڈ نہیں اور کسی خاص ورزش جیسے کرنچز سے بھی پیٹ کو اندر نہیں کرسکتے، بلکہ اس کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ غذائی عادات اور روزمرہ کی جسمانی سرگرمیوں پر نظرثانی کی جائے، اپنے ہفتہ وار معمولات پر غور کریں اور سوچیں کہ کیا کیا تبدیلیاں اس حوالے سے کی جاسکتی ہیں، جیسے کچھ وقت کی چہل قدمی، سیڑھیاں چڑھنا اور صحت بخش غذا وغیرہ کو کس طرح معمولات کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

چکنائی کا انتخاب احتیاط سے کریں

یقیناً چربی یا چکنائی کو کچھ مقدار میں استعمال کیا جاسکتا ہے مگر گوشت، ناریل اور پام آئل، فل فیٹ دودھ کی مصنوعات میں موجود چکنائی کا استعمال محدود کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس چکنائی کو ترجیح دیں جو صحت کے لیے فائدہ مند ہے جیسے سبزیاں، پھل یا مچھلی وغیرہ، جو اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا ہے۔

ضرورت سے زیادہ کوشش بھی نقصان دہ

توند کی چربی گھلانے کے لیے ایک گھنٹے تک ورزش کررہے ہیں؟ درحقیقت طبی سائنس کا کہنا ہے کہ کچھ دیر کی سخت جسمانی ورزش جیسے 30 سیکنڈ کی تیز دوڑ یا اٹھک بیٹھک زیادہ موثر ثابت ہوسکتے ہیں اور ان کو معمولات میں شامل کرنا بھی آسان ہوتا ہے، آپ کسی بھی قسم کی سخت جسمانی ورزش کو معمولات کا حصہ بناسکتے ہیں، بس کچھ دیر تیز بھاگنا یا کوئی ورزش کرنا اور پھر معمول کی رفتار پر واپس آجانا، اس عمل کو دن میں کئی بار دہرانا فائدہ مند ہوتا ہے۔

نیند کا خیال رکھیں

جب جسمانی وزن میں اضافے کی بات ہو تو نیند کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے، یعنی بہت کم سونا (5 گھنٹے سے کم) کا مطلب توند کی چربی میں اضافہ ہوسکتا ہے، مگر بہت زیادہ سونا (8 گھنٹے سے زیادہ) سے بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ تو 6 سے 8 گھنٹے کی نیند بہترین ہے، اگر آپ اتنی دیر سونے میں ناکام رہتے ہیں یا کروٹیں بدلتے رہتے ہیں، تو بستر پر ذرا جلد جانے اور پرسکون ہونے کی کوشش کریں، جبکہ اسمارٹ فونز وغیرہ سے دور رہیں۔

سرجری کوئی حل نہیں

جی ہاں کاسمیٹک سرجری کوئی حل نہیں، چربی نکالنے کی سرجری شکم کی اندرونی دیوار تک نہیں پہنچتی، تو اس سے visceral belly fat سے نجات ممکن نہیں ہوتی، اسی طرح ڈائٹنگ بھی کوئی حل نہیں، بتدریج اور مستحکم طرز زندگی کی تبدیلیاں ہی طویل المعیاد بنیادوں پر بہترین حل ثابت ہوتی ہیں۔

تناﺅ سے بچیں

کیا آپ تناﺅ کا شکار ہیں؟ ایسا ہونے پر آپ چربی اور شکر کا زیادہ استعمال کرسکتے ہیں اور ایک ہارمون کورٹیسول کا اخراج بڑھا سکتے ہیں جو توند کی چربی کو بڑھانے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔ تناﺅ کے نتیجے میں نیند کی کمی، ورزش سے دوری اور صحت کے لیے نقصان دہ عادات کا خطرہ بڑھتا ہے اور یہ سب ہی توند کی چربی میں اضافہ کرنے والے عوامل ہیں، تناﺅ سے بچنے کے لیے مراقبہ کریں، ورزش، موسیقی سننا یا کوئی اچھا مشغلہ اپنالیں۔

مشروبات پر نظر رکھیں

کافی، ڈائٹ سافٹ ڈرنک یا میٹھے مشروبات، ان سب میں کیلوریز موجود ہوتی ہیں اور جب وزن میں کمی کی بات ہو تو پانی زیادہ بہتر انتخاب ہے۔

تمباکو نوشی سے بچیں

اگر آپ کو تمباکو نوشی چھوڑنے کے لیے ایک اور وجہ چاہیے تو جان لیں کہ اس عادت کے نتیجے میں توند میں چربی جمع ہوسکتی ہے۔ اور ہاں اس کے نتیجے میں ذیابیطس اور کینسر، امراض قلب، پھیپھڑوں کے امراض وغیرہ بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ اگر اسے چھوڑنے کی کوشش ناکام ہورہی ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں جو آپ کی مدد کرسکے گا۔

کمر کی پیمائش کا خیال رکھیں

خواتین کی کمر 35 انچ یا اس سے کم جبکہ مردوں کی 40 انچ تک ہونی چاہیے، کیونکہ اس سے زیادہ بڑھنے پر ہارٹ اٹیک، فالج یا کسی قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ کمر کی پیمائش کرنے سے visceral belly fat کو چیک تو نہیں کیا جاسکتا، مگر وزن کرنے والی مشین کے ساتھ اس طریقہ کار سے وزن میں کمی لانے میں مدد ضرور مل سکتی ہے۔

وزن اٹھائیں

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ درمیانی عمر کے صحت مند مرد اگر روزانہ 20 منٹ تک ویٹ ٹریننگ کریں تو ان میں اس جسمانی سرگرمی سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں پیٹ کے ارگرد چربی اکٹھا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس طرح کی ورزش خواتین کے لیے بھی فائدہ مند ہے، کارڈیو ورزشیں بھی کریں مگر وزن اٹھانے والی ورزشوں کو بھی اس کے ساتھ ملالیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں