’پاکستانی عوام نے مذہب کی بنیاد پر کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا‘


قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور لیگ اسپنر دانش کنیریا کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان میں کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹی وی پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ ہندو ہونے کی وجہ سے پاکستان ٹیم کے کچھ کھلاڑی دانش کنیریا کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھتے تھے اور ان کے ساتھ کھانا پینا پسند نہیں کرتے تھے۔

شعیب اختر کا انٹرویو سامنے آنے کے بعد دانش کنیریا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وہ سچ دنیا کے سامنے لانے پر شعیب اختر کا شکریہ اداکرتے ہیں، ان کی باتوں میں وزن ہے، کچھ کھلاڑیوں کا رویہ ان کے ساتھ ایسا تھا لیکن وہ اس کواہمیت نہیں دیتے تھے اور توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھتے تھے ۔

دانش کنیریا کا مزید کہنا تھا کہ ان باتوں کو سیاست سے نہ جوڑا جائے، انہیں پاکستانی اور ہندو ہونے پر فخر ہے۔

تاہم سوشل میڈیا پر بحث َچھڑ جانے کے بعد دانش کنیریا نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پاکستانی عوام کی جانب سے کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

Danish Kaneria@DanishKaneria_

It is fact that I didn’t get any support from @pid_gov or @TheRealPCB after the ban and my acceptance, where as other players in similar situation play for Pak with a support from PCB and honoured. Any drawn conclusion on this matter would prove @shoaib100mph claim as right. 1/n

Danish Kaneria@DanishKaneria_

The people of Pakistan never discriminated against me on the basis of religion. I am proud that I played for Pakistan with honesty. Now, it is in the hands of my country’s government @pid_gov @ImranKhanPTI and @TheRealPCB to decide my fate. 2/n

23 people are talking about this

پاکستان کی جانب سے 61 ٹیسٹ میچوں میں 261 وکٹیں حاصل کرنے والے لیگ اسپنرکا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے پاکستان کے لیے ایمانداری کے ساتھ کرکٹ کھیلی، اب یہ حکومت پاکستان اور پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) پر ہے کہ وہ میری قسمت کا کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

Danish Kaneria@DanishKaneria_

It is fact that I didn’t get any support from @pid_gov or @TheRealPCB after the ban and my acceptance, where as other players in similar situation play for Pak with a support from PCB and honoured. Any drawn conclusion on this matter would prove @shoaib100mph claim as right. 1/n

66 people are talking about this

ان  کا مزید کہنا ہے کہ حکومت اور کرکٹ بورڈ کی جانب سے میرے معاملے پر خاموشی دنیا کو یہ  کہنے کا موقع دے گی کہ میرے ساتھ امتیازی سلوک ہوا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو  ٹوئٹ میں ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ  انہیں اس معاملے پر دنیا کو سیاست کرنے کا کوئی بھی موقع نہیں دینا چاہیے۔

‘ غلطی قبول کرنے  پر بھی حکومت اورپی سی بی نے مدد نہیں کی’

ایک اور ٹوئٹ میں دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ مجھ پر پابندی لگنے اور میری جانب سے غلطی قبول کیے جانے کے بعد بھی حکومت اورپی سی بی نے میری مدد نہیں کی جب کہ دوسری جانب ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنے والے کھلاڑی پاکستان کرکٹ بورڈ کی مدد سے پاکستان کے لیے دوبارہ کھیلنے میں کامیاب رہے۔

دانش کنیریا نے نام تو نہیں لیا تاہم ان کا اشارہ محمد عامر اور شرجیل خان کی طرف تھا ، محمد عامر پابندی ختم ہونے کے بعد قوم ٹیم کا اہم حصہ ہیں جب کہ شرجیل خان بھی پابندی ختم ہونے کے بعد کرکٹر بحالی پروگرام پورا کرنے میں مصروف ہیں جس کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔

اد رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے 2012 میں دانش کنیریا کو کاؤنٹی کرکٹ میں انگلش کرکٹر ویسٹ فیلڈ کو فکسنگ پر اُکسانے کے جرم میں تاحیات پابندی عائد کی تھی۔

پابندی کے 6 سال بعد دانش کنیریا نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا تھا تاہم ان کا شکوہ ہے کہ انہیں دوبارہ کرکٹ میں واپسی کے لیے مدد فراہم نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ یہی شکایات سابق پاکستانی کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف کو بھی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں