بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی قانون پر مظاہرے ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں اور پونڈی چری یونیورسٹی کی طالبہ نے اس قانون کے خلاف احتجاجاً گولڈ میڈل لینے سے انکار کردیا۔
ربیعہ عبدالرحیم نے پونڈی چری یونیورسٹی میں ماس کمیونیکیشن کی ڈگری حاصل کی اور عمدہ کارکردگی کی بدولت پہلی پوزیشن حاصل کر کے گولڈ میڈل کی حقدار قرار پائیں۔
مزید پڑھیں: ’متنازع شہریت قانون‘ کو غیر قانونی کہنے پر بھارتی جاوید جعفری پر برس پڑے
23دسمبر کو یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے کانووکیشن میں بھارت کے صدر رام ناتھ کووند نے گولڈ میڈل دینا تھا لیکن طالبہ نے یہ اعزاز لینے سے انکار کردیا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ربیعہ نے بتایا کہ جیسے ہی وہ آڈیٹوریم میں داخل ہوئیں تو بھارت کے صدر کے آنے کے بعد ہال میں موجود سیکیورٹی نے انہیں باہر نکل جانے کو کہا۔
#NewsAlert – Rabiha, a gold medalist from Pondicherry university rejected the gold medal because she was allegedly denied entry into the convocation hall when President Kovind arrived for the event on suspicion that she could protest against CAA.#CAAshowdown
انہوں نے کہا کہ مجھے ہال سے باہر جانے کے لیے کوئی زبردستی نہیں کی گئی لیکن میں جانتی ہوں کہ میرا ساتھ یہ رویہ کیوں روا رکھا گیا، یہ اس لیے ہو سکتا ہے کیونکہ میں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی تھی اور اس معاملے پر احتجاج میں بھی شریک ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’متنازع شہریت قانون‘ پر بولی وڈ شخصیات بول پڑیں
ربیعہ نے کہا کہ انہیں کانووکیشن میں روکنے کی کوشش بھارت کے ان تمام لوگوں کی توہین ہے جو اس وقت جدوجہد کر رہے ہیں۔
جب طالبہ کو اندر جانے کی اجازت دی گئی تو اس وقت تک بھارت کے صدر رام ناتھ کووند وہاں سے جا چکے تھے، انہوں نے اسٹیج پر جا کر سرٹیفکیٹ تو لے لیا لیکن احتجاجاً گولڈ میڈل لینے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ گولڈ میڈل ٹھکراتی ہوں، میں ایک پڑھی لکھی لڑکی ہوں اور مجھے خود کو یہ بتانے کے لیے گولڈ میڈل نہیں چاہیے کہ مجھے کیا کرنا چاہیے، یہ میرا احتجاج اور ان تمام لوگوں سے اظہار یکجہتی ہے جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’بھارت رہنے کے قابل نہیں رہا‘ متنازع شہریت قانون پر ہندو طالبہ کا ردعمل
بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے پونڈی چری یونیورسٹی میں کانووکیشن سے خطاب کے بارے میں ٹوئٹ کی لیکن اس واقعے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔
Pondicherry University is on the way to become the first university to implement Swachh Bharat in the campus. Glad to know that the university and its affiliated colleges in and around the campus have adopted several villages: President Kovind
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون پر بھارت بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ملک بھر میں ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں کم از کم 25افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔