افغانستان کے صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق اشرف غنی دوسری مرتبہ ملک کے صدر منتخب ہوگئے۔
جنگ زدہ افغانستان میں رواں برس 28 ستمبر کو صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی تھی جس کے ابتدائی نتائج کا اعلان اب کیا گیا ہے۔
افغانستان کے الیکشن قوانین کے مطابق امیدواروں کو حتمی نتائج سے قبل شکایت یا درخواست دائر کرنے کا حق حاصل ہے۔ ابتدائی نتائج کے بعد امیدواران اپنی شکایات اور درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کریں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق اشرف غنی 50 فیصد سے زائد ووٹ لے کر دوبارہ صدر منتخب ہوگئے ہیں جبکہ ان کے حریف عبداللہ عبداللہ کو 39 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
واضح رہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ ایک دوسرے کے کٹر حریف ہیں۔ پچھلے صدارتی انتخابات میں بھی دونوں کے مابین مقابلہ ہوا اور اشرف غنی کے صدر منتخب ہونے پر عبداللہ عبداللہ نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
افغانستان میں سنگین سیاسی بحران کے پیش نظر امریکا سمیت دوسری عالمی طاقتوں نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں کے مابین شراکت اقتدار کا معاہدہ کروایا جس کے تحت اشرف غنی صدر بنے اور عبداللہ عبداللہ کو چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ تفویض کیا گیا۔
حالیہ انتخابات میں بھی دھاندلی کے الزامات لگتے رہے ہیں اور اب امیدواروں کے پاس باضابطہ طور پر دھاندلی کی شکایات کا موقع دیا جائے گا اور اس کے بعد حتمی نتائج کا اعلان ہوگا۔