اسلام آباد: حکومت نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کی پالیسی کے تحت سرکاری اور نجی سیکٹر کمپنیوں کے درمیان مقابلے کا ماحول پیدا کرنے کے لیے گیس کی ترسیل کو تقسیم کے نیٹ ورک سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈان اخبار میں شائع سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر عہدیدار نے پیٹرولیم سیکٹر میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق بتایا کہ گیس کی ترسیل کے نظام کی بڑے پیمانے پر تںظیمِ نو کرکے اوپن ایکسس پائپس میں تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے اور آئندہ 2 برس کے دوران حکومت ترسیل کے نظام کو تقسیم سے علیحدہ کرکے نجی سپلائیز اور کھلی رسائی کے ذریعے چلانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس شعبے کی جانچ پڑتال کے لیے پُرعزم ہے۔
عہدیدار کے مطابق آئندہ سالوں میں توانائی اور دیگر شعبوں پر حکومت کا اثر ختم ہوجائے گا یہ صرف بیان کردہ پالیسی نہیں بلکہ حکومت کا ارادہ بھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک حکمت عملی مرتب کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے گزشتہ 6 برس کے دوران اپنے متعلقہ آپریشنل ایریاز میں 39 پائپ لائنز پروجیکٹس پر عملدرآمد کیا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ایس این جی پی ایل نے 16 اور ایس ایس جی سی نے 23 انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ شروع کیے جس میں سے کئی مکمل ہوگئے اور کچھ پر جزوی کام کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران حکمت عملی کے تحت ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو توسیع دینے کے لیے 13،599 کلومیٹر کی اضافی پائپ لائن شامل کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس این جی پی ایل کے علاقوں میں 12،100 کلومیٹر اور ایس ایس جی سی کے علاقوں میں 1499 کلومیٹر پائپ لائن جون 2020 تک شامل کرکے ان کی صلاحیت میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
عہدیدار نے بتایا کہ کمپنیاں ترسیل کے منصوبوں میں 7 ارب 16 کروڑ 10 لاکھ روپے، تقسیم پر 48 ارب 28 کروڑ 80 لاکھ روپے اور دیگر اسکیموں میں 18 ارب 55 کروڑ اور 60 لاکھ روپے سرمایہ کریں گیں جس کے بعد مجموعی سرمایہ کاری 74 ارب روپے ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کمپنیاں 20-2019 کے دوران تقریبا 430،965 نئی کمپنیوں کو گیس فراہم کرنے کی توقع کررہی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کمپنیوں نے جولائی 2018 اور فروری 2019 کے درمیان 69 کلومیٹر ترسیل ، 3232 کلومیٹر تقسیم اور 1366کلومیٹر سروس لائنز بچھائیں اور 165 دیہاتوں اور قصبوں کو نیٹ ورک سے منسلک کیا۔
علاوہ ازیں انہوں نے ملک بھر میں 428،305 کے اضافی گیس کنکیشنز فراہم کیے جس میں 425،404 ڈومیسٹک، 2770 کمرشل اور 131 صنعتی گیس کنیکشن لگائے۔