چین کی سرکاری ٹی وی رپورٹر کو لندن میں سزا


چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی خاتون رپورٹر کو ایک پروگرام میں برطانوی حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے ایک مباحثے کے دوران ایک کارکن کو تھپڑ مارنے کے الزام پر سزا سنائی اور جرمانہ بھی عائد کردیا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 49 سالہ رپورٹ لنلن کونگ کو ہانگ کانگ کے حوالے سے ایک مباحثے کے دوران کنزرویٹو پارٹی کے ایک کارکن کو تھپڑ مانے پر مقامی عدالت نے سزا سنائی۔

مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت کے دوران بتایا گیا کہ صحافی نے ‘چین سے علیحدگی کے حق میں دلائل دینے پر انسانی حقوق کے رکن لیو پر چیخنا شروع کیا اور جب انہیں دور جانے کا کہا گیا تھا تو انہوں نے لیو کو تھپڑ مارا’۔

جج شمیم قریشی کا کہنا تھا کہ ‘مباحثے کے دوران دلائل پر وہ بطور پیشہ ور صحافی کے اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پائی اور جذبات میں حملہ آور ہوگئیں’۔

مجسٹریٹ نے چینی صحافی کو ایک سال کی مشروط سزا سنائی تاہم جیل نہیں بھیجا لیکن اسی دورانیے میں دوسرے جرم کی صورت میں جیل بھیج دیا جائے گا۔

جج شمیم قریشی نے چینی صحافی کو مخالف فریق کو ہرجانے کے طور 2 ہزار 737 ڈالر ادا کرنے کی ہدایت کی تاہم ان کے وکیل نے آگاہ کیا کہ وہ دونوں سزاؤں کے خلاف اپیل کریں گے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جج نے کہا کہ ‘تھپڑ مارنا جرم کے ذمرے میں آتا ہے تاہم کہنی مارنے کی کوشش جرم نہیں ہے’۔

لنلن کونگ کے وکیل بیرسٹر ٹموتھی ریگٹ نے جج کو آگاہ کیا کہ وہ سزا اور جرمانہ دونوں کو چیلنج کریں گی۔

انہوں نے عدالت میں عائد کیے گئے الزامات کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ ان کے ساتھ پہلے بدتمیزی کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018 میں چینی صحافی لنلن کونگ برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس میں ایک مباحثے میں الجھ پڑی تھیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں