کراچی: پاکستان ڈراما انڈسٹری کی اداکارہ کومل عزیز کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ کراچی میں قتل ہونے والے قتل کی واردات کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتی نظر آرہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں اداکارہ کومل عزیز کراچی کے علاقےبوٹ بیسن میں ہونے والے قتل کی واردات کے بارے میں بات کرتی نظر آرہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ قتل اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے ہوئے دیکھا تاہم قتل کے حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کومل نے کہا کہ وہ اپنے گھر میں موجود تھیں جب انہیں بہت قریب سے زوردار آواز سنائی دی جس پر ان کی والدہ نے کہا کسی شخص کا قتل ہواہے جو ان کے گھر کے بالکل نیچے ہواتھا جس کے بعد کومل جائے حادثہ پر پہنچیں اس وقت وہاں ان کے سوا اور کوئی نہیں پہنچا تھا۔ تھوڑی دیر بعد ایمبولینس اور پولیس کی گاڑیاں آئیں اور لاش کو لے گئیں۔
کومل عزیز نے کہا کہ وہ اس واقعے کے بہت دکھی ہوگئی تھیں اور انسٹاگرام پر اس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا کراچی ہے جہاں جو چاہے کسی کو بھی مار کر چلا جاتا ہے جس پر لوگوں نے مجھے کہا کہ قتل ہونے والا شخص ڈکیت تھا اور اس کے پاس اسلحہ تھا۔ تاہم کومل عزیز نے بتایا کہ قتل ہونے والے شخص کے پاس سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہواتھا بلکہ اس کے پاس سے صرف ایک موبائل اور جیب سے 1600 روپے نکلے تھے ثنااللہ غریب آدمی تھا۔
کومل نے مزید کہا کہ جب انہوں نے اس شخص کے بارے میں پتہ لگانے کی کوشش کی تو انہیں معلوم ہوا کہ اس شخص پر الزام ہے، وہ ڈکیٹ نہیں ہے لیکن کوئی بھی میری بات ماننے کو تیار نہیں کیونکہ شاید ہماری عوام بہت ڈری ہوئی ہے۔
کومل نے مبینہ اسٹریٹ کرمنل ثنا اللہ کو قتل کرنے والے شخص حسیب کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اس شخص کو بالکل نہیں جانتیں لیکن انہیں یہ معلوم ہے کہ ثنااللہ کو قتل کرنے کے دو گھنٹے بعد انہوں نے ایف آئی آر درج کروائی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے دفاع میں ثنااللہ کو گولی ماری کیونکہ اس کے پاس اسلحہ تھا۔
اداکارہ کومل نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ یہ جھوٹ کیوں بول رہا ہے کیونکہ ثنا اللہ کافی دیر سے میرے گھر باہر گھوم رہاتھا لہٰذا حسیب کو اگر ایسا لگاکہ کوئی پراسرار حرکت ہورہی ہے تو وہ وہاں سے گاڑی چلاکر جاسکتا تھا لیکن اس نے سیدھا اس شخص کے دل میں گولی ماردی۔ اپنے دفاع میں بھی ایک گولی چلاتے ہیں اور وہ بھی ٹانگ پر لیکن انہوں نے اس شخص کے دل پر دو تین گولیاں ماریں جس کے بعد ثنا اللہ نامی شخص وہیں مرگیا۔
بعد ازاں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کومل عزیز کے آواز اٹھانے کے بعد حسیب نامی شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔