عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ دولت ہی دولت کو بڑھاتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت بڑی سرمایہ کاری ہی کاروبار اور منافع کے وسیع مواقع پیدا کرتی ہے۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ دنیا کے امیر ترین افراد ہر گزرتے سال امیر بنتے جا رہے ہیں، تاہم عالمی اداروں کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں عالمی سیاست میں ہلچل، کاروباری مارکیٹ میں غیر یقینی اور ڈالر میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں پہلی بار ایک دہائی بعد کمی دیکھی گئی۔
ملٹی نیشنل سرمایہ کار کمپنی ’یو بی ایس‘ اور ملٹی پروفیشنل انویسٹمنٹ کمپنی ’پی ڈبلیو سی‘ کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں دنیا کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں 388 ارب ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 500 کھرب روپے کی کمی ہوئی۔
دونوں اداروں کی مشترکہ رپورٹ میں ایشیا اور امریکا سمیت دنیا کے دیگر خطوں کے ارب پتی افراد کی دولت، ان کی جانب سے سرمایہ کاری کیے جانے اور ان کی دولت میں منافع اور کمی کو دیکھا گیا۔
ملٹی نیشنل عالمی اداروں کے جائزے سے پتہ چلا کہ 2008 کے بعد پہلی بار 2018 میں دنیا کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں اضافے کے بجائے تقریبا 12 فیصد تک کمی ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ ایشیائی ارب پتی متاثر ہوئے اور ایشیا میں سب سے زیادہ چین کے ارب پتی افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارب پتی افراد کی مجموعی کمائی میں 2018 سے قبل مسلسل پانچ سال تک اضافہ ہوتا رہا، تاہم گزشتہ برس ان کی دولت میں حیران کن طور پر کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 15 برس میں2018 میں پہلی بار ارب پتی افراد کی جانب سے سرمائے میں کمی دیکھی گئی، ساتھ ہی ارب پتی افراد نے سماجی و فلاحی منصوبوں کے ذریعے بھی اپنی دولت کو بڑھانے سے گریز کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں 2018 میں دنیا بھر کے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں کمی دیکھی گئی، وہیں امریکا میں ایک سال کے دوران 33 افراد ارب پتی بنے۔
ساتھ ہی بتایا گیا کہ گزشتہ سال خواتین ارب پتی کی تعداد میں 46 فیصد اضافہ دیکھا گیا، تاہم مجموعی طور پر ارب پتی افراد مشکلات کا شکار رہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے اور ٹیکنالوجی سے وابستہ ارب پتی افراد کو دیگر ارب پتیوں کے مقابلے کم مشکلات کا سامنا رہا اور سب سے زیادہ چین کے ارب پتی امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ چین میں تقریبا ہر تین دن بعد ایک شخص ارب پتی بنتا ہے، تاہم ڈالر کی قدر میں کمی، چین کے عالمی کاروباری اداروں کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے چین کے ارب پتی افراد کو زیادہ مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
رپورٹ میں واضح طور پر کسی ارب پتی شخص کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ مجموعی طور بتایا گیا کہ ارب پتی افراد کی دولت میں 388 ارب ڈالر کی کمی ہوئی اور ایک ہزار سے زائد ارب پتیوں کے پاس 2018 تک 8 ہزار 539 ارب ڈالر کی دولت تھی۔