خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کئی ماہ تک موخر ہونے کا امکان


اسلام آباد: خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے قوانین میں ترمیم کی کوششوں کے باعث صوبے میں بلدیاتی انتخابات مہینوں تک کے لیے موخر ہونے کا امکان پیدا ہوگیا۔

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے ذرائع نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتوں کی مدت رواں برس 28 اگست کو اختتام پذیر ہوچکی ہے اور نئے بلدیاتی انتخابات 27 دسمبر کو ہونے تھے جو بظاہر اب ناممکن دکھائی دیتے ہیں۔

اس ضمن میں ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ (2017) کے مطابق الیکشن کمیشن بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد 120 دن کے اندر دوبارہ انتخابات کروانے کا پابند ہے لیکن وہ اب بھی حلقہ بندیوں کے لیے حکومت کی جانب سے معلومات کی فراہمی کا انتظار کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے 3 ماہ درکار ہوتے ہیں اور اگر یہ مسائل حل بھی کرلیے جائیں تو انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کر نے کے لیے تقریباً 45 دن کا عرصہ چاہیے ہوتا ہے۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ای سی پی نے صوبے میں بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہونے سے 6 ماہ قبل 5 مارچ کو خیبرپختونخوا حکومت کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس کیا تھا اور انہیں بلدیاتی انتخابات کے لیے تمام شرائط پورا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

اس وقت کمیٹی نے خاص طور پر ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی ایکٹ میں جو بھی ترمیم درکار ہے اور جلد از جلد عمل میں لایا جائے وگرنہ ای سی پی ان ترامیم کا انتظار کیے بغیر موجود قوانین کے تحت انتخابات منعقد کروادے گا۔

اس سلسلے میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا مجوزہ ترمیم کا بل 30 اپریل سے قبل پیش کیا جائے تاکہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کی انجام دہی کرسکے اس کے ساتھ صوبائی حکومت کو حلقہ بندیوں کے لیے ضلعی نقشہ بھی تیار کرنےکی ہدایت کی گئی تھی۔

ای سی پی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ دوسرا اجلاس 9 اپریل کو منعقد ہوا تھا۔

دوسرے اجلاس میں ای سی پی سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا تھا کہ الیکشن کمیشن قانون کے تحت متعین کردہ مدت سے انحراف نہیں کرے گا۔

مذکورہ اجلاس میں بھی صوبائی حکومت کو خیبرپختونخوا اسمبلی سے قانون منظور کروانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔


اپنا تبصرہ لکھیں