’ججز کیخلاف ریفرنس آئینی معاملہ ہے، وکلا نظامِ عدل کی مضبوطی کیلئے ہمارا ساتھ دیں‘


اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ججز کے خلاف ریفرنس کو آئینی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ وکلا نظامِ عدل کی مضبوطی کے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے میں ہمار اساتھ دیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد کا ہمیشہ سے ہراول دستہ ہے اور رہےگی۔

انہوں نے کہا کہ ججز کے خلاف ریفرنس آئینی معاملہ ہے جسے سپریم جوڈیشل کونسل میں بیٹھے معزز ججز نے دیکھنا ہے، پاکستان کے وکلا آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے تحفظ کے علمبردار ہیں۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وکلا نظامِ عدل کی مضبوطی کے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے میں ہمار اساتھ دیں۔

اس سے قبل بھی فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو ججز کے خلاف ریفرنس کےمعاملے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ جج صاحبان سے متعلق ریفرنس ایک آئینی مسئلہ ہے، مریم صفدر آئینی مسئلے کو سیاسی اکھاڑے میں نہ لائیں، عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا بہترین طریقہ عدلیہ کے فیصلوں کا احترام ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مریم صفدر مفرور اشتہاری بھائیوں اور ملکی معیشت کو چونا لگانے والے ڈار انکل کو عدالتوں میں پیش کرکے عدلیہ کی تعظیم اور آئین و قانون کی بالادستی پریقین رکھنے کا ثبوت دیں۔

یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائز پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا تھا۔

ریفرنس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اُن کی بیرون ملک جائیدادوں کو اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اس حوالے سے خط بھی لکھا ہے جس میں کہا کہ یہ جائیدادیں ان کی اہلیہ اور صاحبزادے کے نام ہیں اور وہ خود مختار ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں