اساتذہ کا سندھ بھر میں آج سے تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان


کراچی: پولیس کی جانب سے اساتذہ پر تشدد کے خلاف سندھ کے سرکاری اساتذہ کی تنظیم ‘گسٹا’ نے آج سے صوبے بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن ( گسٹا) کے صدر اشرف خاصخیلی نے کہا کہ آج سرکاری اسکولوں میں کوئی کلاسز نہیں ہوگی، اساتذہ کے بائیکاٹ کے بعد میٹرک اور انٹر کے امتحانات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

گزشتہ روز اساتذہ کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا جس کے دوران پولیس نے اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شیلنگ بھی کی۔

احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس کے تشدد کے بعد انہیں منانے کی کوششیں بھی ناکام ہوگئیں۔

دوسری جانب وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے اساتذہ کو مذاکرات کے لیے سندھ سیکریٹریٹ طلب کرلیا۔

گسٹا کا کہنا ہے کہ وزیر تعلیم سے مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں اساتذہ احتجاج ختم کردیں گے اور مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں دھرنا جاری رہے گا۔

گسٹا کے مطابق اندرون سندھ کے تقریباً ڈیڑھ ہزار سے زائد اساتذہ کراچی میں ہونے والے احتجاج میں شریک ہیں۔

یاد رہے کہ اساتذہ کا مطالبہ تھا کہ سال 2012ء کے دوران کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں بھرتی ہونے والے اساتذہ کو فوری تنخواہیں جاری کی جائیں اور جے ایس ٹی و ایچ ایس ٹی اساتذہ کی ترقیوں سمیت دیگر مطالبات بھی پورے کیے جائیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں