امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد امن قائم ہو جائے گا، جس کے لیے وہ جاری کالوں اور ملاقاتوں کو پیش رفت کے ثبوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر ایک بیان میں کہا، “ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے — اور وہ کریں گے — بالکل اسی طرح جیسے میں نے امریکہ کے ساتھ تجارت کا فائدہ اٹھا کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سہولت فراہم کی تھی۔ اس سے دو بہترین رہنماؤں کے درمیان بات چیت میں دلیل، ہم آہنگی اور سمجھ بوجھ پیدا ہوئی جنہوں نے تیزی سے ایک معاہدہ کیا۔”
ٹرمپ نے سربیا اور کوسوو کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں اپنی انتظامیہ کے کردار کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا، “میری پہلی مدت کے دوران، سربیا اور کوسوو دہائیوں کی دشمنی کے بعد دوبارہ تنازع کی طرف بڑھ رہے تھے۔ صورتحال جنگ کے دہانے پر تھی، لیکن میں نے اسے روکا۔ صدر بائیڈن کے فیصلوں نے طویل مدتی امکانات کو نقصان پہنچایا ہے، لیکن میں اسے دوبارہ ٹھیک کروں گا۔”
مزید برآں، انہوں نے گرینڈ ایتھوپین رینیسانس ڈیم کے حوالے سے مصر اور ایتھوپیا کے درمیان کشیدگی میں اپنی ثالثی کی طرف اشارہ کیا، جو دریائے نیل کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، “میری مداخلت کی وجہ سے امن ہے — کم از کم فی الحال — اور یہ ایسا ہی رہے گا۔”
اپنے وسیع تر مشرق وسطیٰ کے عزائم کو دوبارہ بیان کرتے ہوئے، ٹرمپ نے اعلان کیا، “اسرائیل اور ایران کے درمیان جلد امن آنے والا ہے۔ میں بہت کچھ کرتا ہوں اور مجھے کبھی اس کا کریڈٹ نہیں ملتا، لیکن یہ ٹھیک ہے — لوگ سمجھتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کو دوبارہ عظیم بناؤ!”
ترک صدر ایردوان اور ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو
ایک ٹیلی فونک کال میں، ترک صدر رجب طیب ایردوان اور امریکہ کے صدر نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا اور جنگ بندی کے اقدامات پر خیالات کا تبادلہ کیا۔ صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ جوہری تنازع کو حل کرنے کے مقصد سے سفارتی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔