آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ایک زبردست خیر مقدمی مہم کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا ہے۔ یہ مہم نیویارک شہر (NYC) کے مشہور ٹائمز اسکوائر بل بورڈ پر براہ راست نشر ہو رہی ہے۔
فیلڈ مارشل منیر مبینہ طور پر امریکی فوجی قیادت کی دعوت پر ایک ہفتے کے دورے پر امریکہ میں موجود ہیں۔ ٹائمز اسکوائر پر لگے بل بورڈ پر آرمی چیف منیر کی تصاویر دکھائی جا رہی ہیں، جنہیں گزشتہ ماہ فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی، ساتھ ہی پاکستان کا جھنڈا بھی نمایاں ہے۔
اس ویڈیو میں فیلڈ مارشل کو امریکی سینیٹرز کے ایک گروپ اور پاکستانی بچوں کے ساتھ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کو ایک ترقی پسند قوم کے طور پر پیش کرتی ہے، جو تعلیم، ٹیکنالوجی اور امن میں دلچسپی رکھتی ہے۔
ٹائمز اسکوائر کی یہ مہم ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔ اسے مقامی انتظامیہ نے پاکستانی فوجی رہنما کو خوش آمدید کہنے کے لیے شروع کیا ہے جنہوں نے حال ہی میں بھارت کے ساتھ ہونے والے تنازعے میں اپنے کردار پر وسیع پذیرائی حاصل کی ہے۔
آرمی چیف منیر کے واشنگٹن کے دورے سے قبل، یونائیٹڈ اسٹیٹس سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے فیلڈ مارشل منیر اور پاکستان آرمی کی تعریف کی تھی۔
ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے، جنرل کوریلا نے پاکستان کو “انسداد دہشت گردی کی دنیا میں ایک غیر معمولی شراکت دار” قرار دیا اور داعش خراسان کے خلاف کارروائیوں میں اسلام آباد کے کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا، “پاکستان کے ساتھ ایک غیر معمولی شراکت داری کے ذریعے، انہوں نے داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ ہمارے ساتھ ان کے تعلقات کے ذریعے، انٹیلی جنس فراہم کرتے ہوئے، انہوں نے کم از کم پانچ داعش خراسان کے اعلیٰ قدر والے افراد کو پکڑا ہے۔”
کوریلا نے محمد شریف اللہ عرف جعفر کا ذکر کیا، جو مبینہ طور پر 2021 کے کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے خودکش دھماکے میں ملوث تھا جس میں 13 امریکی فوجی اہلکار اور 160 سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جعفر کی گرفتاری کے بعد، “منیر نے سب سے پہلے مجھے فون کیا اور کہا، ‘میں نے اسے پکڑ لیا ہے، میں اسے امریکہ کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہوں۔ براہ کرم وزیر دفاع اور صدر کو بتائیں۔'”