اتوار کو لانڈھی انڈسٹریل ایریا میں ایک فیکٹری میں لگی شدید آگ بجھانے کی کوشش کے دوران کم از کم پانچ فائر فائٹرز زخمی ہو گئے۔
ریسکیو 1122 حکام کے مطابق، یہ آگ لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع فیکٹری میں صبح سویرے بھڑک اٹھی، جو تیزی سے پھیلی اور وہاں موجود آتش گیر مواد کی وجہ سے تین دیگر قریبی فیکٹریوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حکام نے بتایا کہ متاثرہ عمارت کا ایک حصہ گرنے سے فائر فائٹرز زخمی ہوئے، اور انہوں نے مزید کہا کہ اسے “تیسرے درجے” کی آگ قرار دیا گیا ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ زخمی کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے فائر مینوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ حکام نے مزید بتایا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیکٹری میں کپڑوں، کیمیکل اور دیگر اشیاء کا ذخیرہ موجود تھا، اور آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے جائے وقوعہ پر کل 14 فائر ٹینڈرز، دو سنارکلز اور ایک باؤزر موجود تھے۔
ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ انہیں صبح 4:50 پر آگ لگنے کی اطلاع ملی۔
آگ سے متاثرہ عمارتوں کو غیر محفوظ قرار دے دیا گیا۔
سروس کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں گہرے دھویں اور پانی کی قلت کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ ماہ، لانڈھی میں مرتضیٰ چورنگی کے قریب ایک گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگ گئی تھی جس سے لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا تھا۔
ایک کثیر المنزلہ فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، اور شعلے تیزی سے شدید ہو گئے، جس پر پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کی۔
فائر فائٹرز نے عمارت کو ہوا دینے اور زہریلے دھوئیں کو باہر نکالنے کے لیے اسموک انجیکٹر کا استعمال کیا۔ تقریباً تین گھنٹے کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔