بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کینیڈا اور نئی دہلی کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث وزیراعظم نریندر مودی کے آئندہ جی 7 سربراہی اجلاس کے لیے کینیڈا کا سفر کرنے کی توقع نہیں ہے۔ اندرونی ذرائع نے بتایا کہ نہ تو بھارتی فریق نے دورے کے بارے میں بتایا ہے اور نہ ہی کینیڈین فریق نے اس سلسلے میں بھارت سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کسی بھی اعلیٰ سطحی دورے سے پہلے تعلقات کو بہتر ہونا چاہیے۔
یہ چھ سالوں میں پہلی بار ہو گا کہ مودی جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، جس کی میزبانی اس سال 15 سے 17 جون تک کینیڈا کر رہا ہے۔ مزید برآں، ذرائع نے بتایا کہ اگر وزیراعظم مودی کینیڈا کا دورہ کرتے ہیں تو سیکیورٹی کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہوگی۔
کینیڈا کی سرزمین پر خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں کمی آئے ہوئے دو سال ہو چکے ہیں۔ گزشتہ سال، کینیڈا نے چھ بھارتی سفارت کاروں — بشمول مشن کے سربراہ — کو اس الزام پر ملک بدر کر دیا تھا کہ وہ کینیڈا کی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف ایک سازش میں ملوث تھے۔
سالانہ جی 7 رہنماؤں کا سربراہی اجلاس اس سال کینیڈاسکیس، البرٹا میں منعقد ہوگا۔ اگرچہ مودی کی شرکت پر غیر یقینی چھائی ہوئی ہے، لیکن اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ جنوبی افریقہ، یوکرین اور آسٹریلیا نے کینیڈا کی جانب سے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔ جی 7 ممالک — کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ — کے ساتھ ساتھ یورپی کمیشن کے صدر اور دیگر کئی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کا امکان ہے۔