کراچی میں مسلسل زلزلے کے جھٹکے اور فالٹ لائن کی سرگرمی


بندرگاہی شہر کراچی نے گزشتہ روز سے چھٹی بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے ہیں، پیر کی صبح شہر کے مختلف علاقوں سے نئے جھٹکے کی اطلاعات ملی ہیں۔ رہائشیوں نے تقریباً 10:25 بجے دن میں لانڈھی اور ملیر کے قریب دوبارہ جھٹکے محسوس کرنے کی اطلاع دی۔ قائد آباد، ملیر، سعود آباد، گلستانِ جوہر، کھوکھراپار، اسٹیل ٹاؤن، اور آس پاس کے محلوں کے مقامی افراد نے بھی جھٹکے محسوس کرنے کی تصدیق کی۔ 11:04 بجے دن میں جھٹکوں کا دوسرا دور محسوس کیا گیا، جس سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ بہت سے رہائشی خوف کے مارے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق، لانڈھی اور ملیر میں تازہ ترین جھٹکے کی شدت 3.2 تھی۔ اس کا مرکز قائد آباد کے قریب 10 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع تھا۔ سرکاری طور پر زلزلہ 10:29 بجے دن میں ریکارڈ کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ رات بھی کراچی میں دو ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

چیف میٹرولوجسٹ عامر حیدر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہفتہ سے اب تک ملیر، قائد آباد اور قریبی علاقوں میں چار جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ گزشتہ روز شام 5:33 بجے ایک زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی شدت 3.6 اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ اس کا مرکز بھی قائد آباد کے قریب تھا۔ گزشتہ رات 1:06 بجے ایک اور جھٹکا آیا جس کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر تھی، جس کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

عامر حیدر نے وضاحت کی کہ یہ جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن سے پیدا ہو رہے ہیں، جہاں تاریخی طور پر بڑے زلزلے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ زلزلہ کے لحاظ سے فعال ہے، ساتھ ہی تھانہ بولا خان کے قریب ایک اور فالٹ لائن بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں کم شدت کے زلزلے عام طور پر رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔ کرتھر کا علاقہ، جو مین باؤنڈری تھرسٹ کے قریب واقع ہے، میں بھی کبھی کبھار درمیانے درجے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔ فالٹ لائن کو مستحکم ہونے میں چند دن لگ سکتے ہیں، اور آئندہ دنوں میں معمولی جھٹکے جاری رہ سکتے ہیں۔



اپنا تبصرہ لکھیں