سندھ: بچوں کی بینائی کے تحفظ کے لیے اسکولوں میں اسکریننگ کا آغاز


موبائل فون کے استعمال کے بچوں کی بینائی پر بڑھتے ہوئے اثرات پر قابو پانے کے لیے، سندھ کے محکمہ تعلیم نے صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں میں طلباء کے لیے آنکھوں کی اسکریننگ کا ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔

محکمہ نے تمام اضلاع کو ایک خط جاری کیا ہے جس میں اسکول کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پروگرام میں مکمل تعاون کریں۔ اسکریننگ کے عمل کو انجام دینے کے لیے ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کو بھی عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ (این او سی) دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق، تمام اضلاع کے طلباء کی آنکھوں کا معائنہ کیا جائے گا، اور جن کو ضرورت ہوگی انہیں مفت چشمے فراہم کیے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بینائی کے مسائل کا ابتدائی مرحلے میں پتہ لگانا اور بچوں میں بہتر آنکھوں کی صحت کو یقینی بنانا ہے۔

کریکولم ونگ کی چیف ایڈوائزر ڈاکٹر فوزیہ خان نے اسکرین کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “موبائل فون کا استعمال بچوں کی بینائی کو متاثر کر رہا ہے۔ اسکول کے سربراہان کو مکمل تعاون کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ بچوں کو طویل مدتی بینائی کے نقصان سے بچایا جا سکے۔”

ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بینائی کے مسائل جیسے کہ نزدیک بینی، دوربینی، اور دیگر ایسی حالتوں کا پتہ لگانے کے لیے آنکھوں کے معائنے ضروری ہیں جو تعلیمی کارکردگی اور زندگی کے معیار میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

مالی مجبوریوں، آگاہی کی کمی، اور بعض علاقوں میں آنکھوں کی دیکھ بھال تک رسائی میں دشواری کی وجہ سے، بہت سے طلباء کی تشخیص نہیں ہو پاتی۔ صحت کے ماہرین اور این جی اوز طویل عرصے سے حکام پر زور دے رہے ہیں کہ اسکول میں داخلے کے وقت آنکھوں کی اسکریننگ کو لازمی قرار دیا جائے۔

اس صوبہ گیر اقدام کو قابل علاج بینائی کے مسائل سے نمٹنے اور طلباء کی تعلیم اور فلاح و بہبود کی حمایت کی جانب ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے۔



اپنا تبصرہ لکھیں