ملک بھر میں مزید بارشوں اور طوفانی صورتحال کا امکان


ملک کے کئی حصوں میں آج (اتوار) گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور ژالہ باری کی توقع ہے، یہ پیشگوئی پنجاب اور ملحقہ علاقوں میں ایک بڑے طوفان کے ایک دن بعد کی گئی ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے اتوار کو اپنی موسمی پیشگوئی جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، بالائی خیبر پختونخوا، آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے)، پوٹھوہار ریجن اور پنجاب و بلوچستان کے بعض علاقوں میں گرج چمک اور بارش کا امکان ہے۔ بعض مقامات پر شدید بارش یا ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت جیکب آباد میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد سبی میں 49 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

دیگر زیادہ درجہ حرارت والے شہروں میں دادو، موہن جو دڑو، روہڑی، لاڑکانہ اور نوابشاہ میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ؛ سکھر میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ؛ حیدرآباد میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ؛ ملتان میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ؛ لاہور اور فیصل آباد میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ؛ کوئٹہ اور پشاور میں 38 ڈگری سینٹی گریڈ؛ کراچی میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ؛ گلگت میں 36 ڈگری سینٹی گریڈ؛ اسلام آباد میں 35 ڈگری سینٹی گریڈ؛ اور مظفرآباد میں 33 ڈگری سینٹی گریڈ شامل تھے۔

ایک دن قبل، پنجاب کے مختلف شہروں میں گرد آلود طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے باعث بارش سے متعلقہ حادثات میں کم از کم 14 افراد جاں بحق اور 51 زخمی ہوئے۔

وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں اور شدید بارش نے نقصان پہنچایا، اور ژالہ باری بھی رپورٹ ہوئی۔ آبپارہ میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا، اور نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہو گئی، جس کے باعث حکام نے راولپنڈی میں بارش کی ہنگامی صورتحال نافذ کر دی۔

لاہور میں گرد آلود طوفان کے بعد بارش سے بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش ہوئی۔ کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے، قذافی اسٹیڈیم میں سرچ لائٹ کے کھمبے گر گئے، اور متعدد بوتھ اڑ گئے، جس کے نتیجے میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان منصوبہ بند پریکٹس سیشن منسوخ ہو گیا۔

چکوال کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ طوفان کے باعث حکام کو کلر کہار کے قریب M-2 موٹر وے کا ایک حصہ کئی گھنٹوں کے لیے بند کرنا پڑا۔ ملتان، حافظ آباد، گوجرانوالہ، اٹک، اور سیالکوٹ سمیت شہروں میں بجلی کی بندش اور تیز ہواؤں نے کئی مقامات پر سولر پینل اڑا دیے۔

امدادی حکام نے ہلاکتوں کی وجہ خستہ حال ڈھانچوں کے گرنے اور طوفان سے متعلق دیگر حادثات کو قرار دیا۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا کہ پنجاب حکومت کی پالیسی کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا میں بھی اسی طرح کی صورتحال رپورٹ ہوئی۔ پشاور میں گرد آلود طوفان آیا، جبکہ مالاکنڈ، ایبٹ آباد، مردان، چارسدہ، اور مانسہرہ میں بارش ریکارڈ کی گئی۔ سوات میں سیلابی پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، اور ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا۔

آزاد جموں و کشمیر میں بارش نے نیلم ویلی اور مظفرآباد سمیت کئی علاقوں کو متاثر کیا۔ سیلاب کے باعث بادیان سیری کے مقام پر شاہراہ نیلم کو بند کر دیا گیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں