وزیر اعلیٰ پنجاب کا 9 مئی کے واقعات اور بھارتی جارحیت کا تقابلی جائزہ، نوجوانوں کو ملک دشمن نظریات سے بچنے کی تلقین


پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایک بار پھر عمران خان کی زیر قیادت پارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 9 مئی کو جو کچھ ہوا اور بھارت کی حالیہ جارحیت میں بہت کم فرق ہے۔

سرگودھا میں ایک تقریب کے دوران طلباء سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ مریم نے ایک واضح موازنہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ جیسے ایک لیپ ٹاپ کو وائرس سے بچایا جاتا ہے، اسی طرح ذہن کو بھی سیاسی “وائرس” سے بچانا چاہیے۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی سوچ کو زہریلے نظریات سے متاثر ہونے سے بچائیں۔

9 مئی 2023 کو، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور حامیوں نے ریاستی تنصیبات پر حملہ کیا، جن میں راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز بھی شامل تھا، جس کے بعد اسے “یوم سیاہ” قرار دیا گیا۔

پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 9 مئی کو کیے گئے اقدامات اور بھارت کے اقدامات میں حیران کن حد تک مماثلت تھی۔

انہوں نے زور دیا، “شخصیات سے رائے کا اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو آگ لگا دی گئی۔ ان کے اہداف ہماری مسلح افواج کی سہولیات تھیں۔ اس پارٹی نے وہ کیا جو ہمارے دشمن بھی کئی دہائیوں میں نہیں کر سکے۔”

انہوں نے یہ بھی اضافہ کیا کہ ایک خاص سیاسی جماعت اور اس کے گمراہ پیروکاروں نے 9 مئی کو جو کچھ کیا وہ دہشت گردوں کے اقدامات کی عکاسی کرتا تھا۔ “زیر بحث سیاسی شخصیت نے بھی ہماری مسلح افواج کو نشانہ بنایا۔ جن تنصیبات پر حملہ کیا گیا، انہی کو ہماری فضائیہ نے پانچ دشمن طیارے مار گرانے کے لیے استعمال کیا۔”

وزیر اعلیٰ مریم نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بدامنی اور انتشار کا ایندھن نہ بنیں۔ انہوں نے تاکید کی، “اپنے ملک کے خلاف کبھی بات نہ کریں، اسے کبھی نقصان نہ پہنچائیں۔ اپنی مادر وطن کے خلاف کوئی قدم نہ اٹھائیں۔ اپنی قوم کے لیے ایک مضبوط دفاعی دیوار بنیں۔”

بھارت نے اس ماہ کے اوائل میں پاکستان پر حملہ کیا۔ جواب میں، پاکستانی مسلح افواج نے ایک مضبوط آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی — لیکن 50 سے زیادہ پاکستانی جانوں کے ضیاع کے بغیر نہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں