پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی: پاکستان میں نئے مالیاتی اور ماحولیاتی اقدامات


پیٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے قانونی معاملات کے تصفیہ (CCLC) کو ایک سمری ارسال کی ہے، جس میں مالی سال 2025-26 کے لیے جون کے آخر تک پیٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل پر 2.50 روپے فی لیٹر کاربن لیوی متعارف کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جیسا کہ “دی نیوز” نے رپورٹ کیا۔ توقع ہے کہ یہ لیوی اگلے مالی سال، 2026-27 میں پیٹرولیم مصنوعات پر 5 روپے فی لیٹر تک بڑھا دی جائے گی۔

یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی طرف سے طے کردہ شرائط کے مطابق ہے، جس نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں مدد کے لیے لچک اور پائیداری کی سہولت (RSF) کے تحت 1.3 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں۔

معاملے سے واقف حکام نے بتایا کہ تین پی او ایل مصنوعات پر 2.50 روپے کی کاربن لیوی ماہانہ 6-7 ارب روپے حاصل کرنے میں مدد دے گی۔ جب یہ لیوی 5 روپے تک بڑھا دی جائے گی، تو آمدنی ماہانہ 12-14 ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔ اس آمدنی کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں نمایاں کمی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے موثر ترغیبات پیدا کی جائیں گی۔ یہ 2030 تک نئی مسافر الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 30 فیصد اور 2-3 پہیوں والی گاڑیوں میں 50 فیصد کی دخول کے ہدف میں حصہ ڈالے گا اور درآمد شدہ ایندھن کی مصنوعات سے ہٹ کر ادائیگیوں کے توازن کے استحکام کے خطرات کو کم کرے گا۔

پیٹرولیم لیوی (PL) کو پہلے 10 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 سے 70 روپے کر دیا گیا تھا، جس کا بنیادی مقصد تین ماہ کے لیے بجلی کے ٹیرف کو 2.12 روپے فی یونٹ کم کرنا تھا۔ حکومت نے دوبارہ پیٹرول اور ڈیزل پر PL کو 78.02 روپے اور 77.01 روپے فی لیٹر تک بڑھا دیا۔

اب، پیٹرولیم مصنوعات (MS، HSD اور FO) کے اختتامی صارفین 2.50-5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی کے طور پر ادا کریں گے۔ اس سے قبل، ECC اجلاس نے PL کی حد یا چھت کو بھی 90 روپے فی لیٹر تک بڑھا دیا تھا۔ فی الحال یہ پیٹرول پر 78.02 روپے اور HSD پر 77.01 روپے ہے۔

حکومت پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل پر انٹرنل فریٹ ایکویلائزیشن مارجن (IFEM) کو 1.87 روپے فی لیٹر تک بڑھا چکی ہے تاکہ ریفائنریوں اور OMCs کو ایڈجسٹ کیا جا سکے، جنہیں POL مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی وجہ سے موجودہ مالی سال میں 34 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (OMCs) کے مارجن 1.12 روپے فی لیٹر اور ڈیلرز کے مارجن 1.12 روپے پر وزیر اعظم کی طرف سے فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔



اپنا تبصرہ لکھیں