پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو دل میں درد کی شکایت کے بعد ہفتہ کی صبح لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ان کے وکیل کے مطابق۔
ان کے وکیل نے تصدیق کی کہ قریشی نے فجر کی نماز کے بعد سینے میں تکلیف محسوس کی، جس کے بعد جیل حکام نے انہیں مزید معائنے اور علاج کے لیے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) منتقل کر دیا۔
جیل انتظامیہ نے قریشی کے اہل خانہ کو ان کی حالت اور منتقلی سے آگاہ کر دیا ہے۔ ان کی بیماری کی نوعیت اور شدت ابھی تک عوامی طور پر ظاہر نہیں کی گئی۔
سابق وزیر خارجہ قریشی 9 مئی 2023 کے مقدمات کے سلسلے میں گرفتاری کے بعد سے کوٹ لکھپت جیل میں زیر حراست ہیں۔ انہیں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر ہنگامہ آرائی کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، جس کے دوران توڑ پھوڑ اور تشدد کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
پارٹی نے مسلسل یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے رہنماؤں کو سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ حکام نے غیر قانونی احتجاج کو منظم کرنے اور اکسانے میں ان کی ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کے بیٹے زین قریشی نے بھی تصدیق کی کہ ان کے والد نے صبح کے وقت طبیعت ناساز محسوس کی، جس کے بعد جیل میں موجود ڈاکٹروں نے فوری معائنہ کیا۔
“انہیں بعد میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے انہیں مزید چند دن زیر نگرانی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں قوم سے ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔”
قریشی کی بیٹی مہر بانو نے ایکس پر لکھا: “میرے بہادر بابا پی آئی سی میں زیر نگرانی ہیں۔ میں ان کی فکر کرنے پر سب کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی۔ براہ کرم ان کے اور ان تمام لوگوں کے لیے دعا کریں جو ناانصافی سے قید ہیں۔”
جولائی 2024 میں، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے قریشی پر تھانہ شادمان پر مبینہ حملے اور آتش زنی کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی۔ یہ مقدمہ تھانہ شادمان پولیس نے درج کیا تھا۔
قریشی کو اسی مہینے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل بھی منتقل کیا گیا تھا۔
یہ منتقلی مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر کی گئی تھی، جنہوں نے عدالت میں پیشی کے لیے قید سابق وزیر کی دونوں شہروں کے درمیان بار بار نقل و حمل میں لاجسٹک مشکلات کا حوالہ دیا۔
یہ پیش رفت گزشتہ سال نومبر میں ہونے والی ابتدائی فرد جرم کے بعد ہوئی، جہاں قریشی اور پی ٹی آئی کے دیگر سینئر رہنماؤں پر 9 مئی کے فسادات سے متعلق متعدد مقدمات میں لاہور کی اے ٹی سی نے فرد جرم عائد کی تھی۔
قریشی نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔