جسٹن بیبر کی شدید مالی مشکلات منظر عام پر آ گئیں


حال ہی میں ٹی ایم زیڈ کی ایک دستاویزی فلم کے مطابق، مشہور گلوکار جسٹن بیبر نے مبینہ طور پر اپنی تقریباً 300 گانوں پر مشتمل میوزک کیٹلاگ ہپگنوسس سونگز کیپیٹل کو 200 ملین ڈالر میں فروخت کر دی۔

“ٹی ایم زیڈ انویسٹیگیٹس: جسٹن بیبر کو کیا ہوا؟” کے عنوان سے بننے والی اس دستاویزی فلم میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گلوکار “مالی طور پر دیوالیہ” ہونے کے قریب تھے۔

ٹی ایم زیڈ کے ایگزیکٹو پروڈیوسر ہاروی لیوین کا کہنا ہے کہ “یمی” کے گلوکار نے اپنے کیریئر میں تقریباً 500 ملین سے 1 بلین ڈالر کمائے، لیکن بالآخر 2022 میں اپنے “جسٹس ورلڈ ٹور” کی منسوخی کے بعد “مفلس ہونے کی وجہ سے اپنی میوزک کیٹلاگ بیچنی پڑی۔”

لیوین نے دستاویزی فلم میں بتایا، “میں متعدد لوگوں کے ساتھ ایک کال پر تھا – جسٹن کی طرف سے اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ 2022 میں، وہ ‘مالی طور پر دیوالیہ’ ہونے کے قریب تھے۔ اور اسی لیے انہیں اپنی کیٹلاگ بیچنی پڑی۔”

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب جسٹن کے اس وقت کے مینیجر، سکوٹر براؤن کو اس فروخت کے بارے میں معلوم ہوا، تو انہوں نے فنکار کو ٹیکس میں چھوٹ حاصل کرنے کے لیے جنوری 2024 تک انتظار کرنے کی ترغیب دی۔

اس پر لیوین نے اطلاع دی، “جسٹن نے کہا، ‘مجھے اسے ابھی بیچنا ہے۔’ اور اس نے اسے دسمبر میں بیچ دیا۔ وہ اتنے مفلس تھے۔”

یہ واضح نہیں ہے کہ جسٹن بیبر نے مبینہ طور پر 200 ملین ڈالر کیسے خرچ کیے، تاہم ٹی ایم زیڈ کے ایک اسٹاف ممبر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے “جسٹس ورلڈ ٹور” کی آٹھ بسوں میں سے ایک کی تزئین و آرائش پر 2 ملین ڈالر خرچ کیے، مہنگے جیٹ طیاروں میں سفر کیا اور کئی پرتعیش حویلیوں کے لیے نقد رقم ادا کی۔


اپنا تبصرہ لکھیں