ٹرمپ کا ایپل پر دباؤ، بھارت کی بجائے امریکہ میں مصنوعات بنانے کا مطالبہ


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ایپل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی مصنوعات بھارت کی بجائے امریکہ میں تیار کرے، جہاں امریکی ٹیک کمپنی نے امریکہ کی جانب سے چین پر عائد محصولات کے بعد پیداوار منتقل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

ٹرمپ نے خلیج کے کثیر روزہ دورے کے دوران ایپل کے سی ای او ٹم کک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “ٹم کک کے ساتھ مجھے تھوڑا سا مسئلہ تھا۔ میں نے کہا، ٹم، ہم نے آپ کے ساتھ واقعی اچھا سلوک کیا۔ ہم نے ان تمام پلانٹس کو برداشت کیا جو آپ نے اب تک کئی سالوں سے چین میں بنائے۔”

صدر نے کہا کہ انہوں نے کک کو بتایا: “ہم آپ کی بھارت میں تعمیر میں دلچسپی نہیں رکھتے… ہم چاہتے ہیں کہ آپ یہاں تعمیر کریں اور وہ امریکہ میں اپنی پیداوار میں اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔”

پیر کے روز، امریکہ اور چین نے 90 دنوں کے لیے جوابی محصولات کو معطل کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا، جس سے ایک تجارتی جنگ کم ہوئی جس نے مالیاتی منڈیوں کو خوفزدہ کیا اور عالمی معاشی زوال کے خدشات کو جنم دیا۔

بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان معاہدے سے قبل، کک نے کہا تھا کہ ایپل “محصولات کے اثرات کا درست اندازہ لگانے کے قابل نہیں ہے۔”

مئی کے اوائل میں ٹیک کمپنی کے پہلی سہ ماہی کے منافع پیش کرتے ہوئے، کک نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ “امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فونز کی اصل پیداوار بھارت ہوگی۔”

انہوں نے چین سے آنے والی مصنوعات پر 145 فیصد امریکی محصولات کے غیر یقینی اثرات سے خبردار کیا—کمپنی کا طویل عرصے سے مینوفیکچرنگ مرکز—اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز جیسی اعلیٰ درجے کی ٹیک اشیاء کے لیے عارضی مہلت کے باوجود۔

اگرچہ مکمل اسمارٹ فونز کو فی الحال ٹرمپ کے محصولات سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، لیکن ایپل ڈیوائسز میں جانے والے تمام اجزاء کو نہیں بخشا گیا۔

کک کے مطابق، ایپل کو موجودہ سہ ماہی میں امریکی محصولات کی وجہ سے 900 ملین ڈالر کا نقصان ہونے کی توقع ہے، حالانکہ اس سال کے آغاز میں ان کا اثر “محدود” تھا۔

بھارت، جو امریکی محصولات سے بھی متاثر ہوا ہے، نے منگل کو اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد ڈیوٹی میں اضافے کے جواب میں جوابی اقدامات کرنے کی دھمکی دی تھی۔

بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات جاری ہیں، اور کسی بھی معاہدے کو باہمی طور پر فائدہ مند ہونا چاہیے۔

ایپل نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے چار سالوں میں امریکہ میں 500 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گا اور ملک میں 20,000 افراد کو ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا۔

ٹرمپ نے قطر میں کہا، “ایپل پہلے ہی 500 ارب ڈالر کے لیے تیار ہے لیکن وہ اپنی پیداوار میں اضافہ کرنے جا رہے ہیں، اس لیے یہ بہت اچھا ہوگا۔”


اپنا تبصرہ لکھیں