وفاقی وزیر سینیٹر محمد اورنگزیب نے جمعرات کو 7 بلین ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت اقتصادی اصلاحات جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے لیے پاکستان کی اقتصادی اصلاحات اور تیاریوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی۔ مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور اقتصادی ٹیم کے دیگر اہم ارکان نے بھی شرکت کی۔ آئی ایم ایف کو ملک کی جاری اقتصادی اصلاحات، مالیاتی استحکام کی کوششوں اور آنے والے مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے پاکستان کے لیے نو مقرر کردہ آئی ایم ایف مشن چیف ایوا پیٹرووا کا خیرمقدم کیا اور سبکدوش ہونے والے مشن چیف ناتھن پورٹر کی ان کے دور میں حمایت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
میٹنگ کے دوران، آئی ایم ایف ٹیم نے اپنے مشن چیفس کی قیادت میں پاکستان کو قومی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ بات چیت میں بنیادی سرپلس کے حصول، صوبائی ٹیکس محصولات میں اضافے، سرکاری ملکیتی اداروں کی تنظیم نو، نجکاری کے اقدامات اور سرکاری شعبے کے اداروں کو مناسب حجم دینے جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئندہ بجٹ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مشاورت جاری ہے، اور دونوں فریق اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحی اقدامات کو ہم آہنگ کرنے کی جانب کام کر رہے ہیں۔