گلوکارہ و نغمہ نگار شکیرا نے حال ہی میں دی ٹونائٹ شو کے ساتھ ایک نشست میں بے تکلفانہ گفتگو کی اور انکشاف کیا کہ ان کے مقبول گانے ‘ہپس ڈونٹ لائی’ کی بدولت اب زندگی کیسی ہے۔
انہوں نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا، “یہ خیال آیا اور وائیکلف اور میں ملے اور ہم نے اس ٹریک پر کام کرنا شروع کیا۔”
“اور، آپ جانتے ہیں، سب سے مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ میں نے وائیکلف کے بارے میں ایک عجیب و غریب خواب دیکھا۔ یہ کوئی جنسی خواب نہیں تھا! یہ صرف ایک خواب تھا۔ اور پھر میں بیدار ہوئی اور میرے مینیجر نے مجھے فون کیا اور کہا، ‘وائیکلف آپ کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔'”
اور اسی موقع پر انہیں یاد آیا کہ انہوں نے سوچا “میرا ایک ہٹ گانا ہے۔” اس کی وجہ سے انہوں نے اپنی لیبل کے سربراہ کو فون کیا اور اسٹورز سے واپسی کا مطالبہ کیا۔ “انہوں نے ایسا کیا اور ہمیں البمز کو دوبارہ پیک کرنا پڑا، اور اس نے میری کہانی بدل دی۔”
“جب سے وہ گانا آیا ہے لوگ مجھے دو بار شکیرا کہتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے مجھ پر جھوٹ پکڑنے والی مشینیں بھی استعمال کی ہیں۔”
گفتگو میں انہیں اس بات پر بھی پرجوش ہوتے دیکھا گیا کہ آگے کیا ہوا، یعنی میکسیکو سٹی میں مکمل طور پر بک چکے شوز، اور لگاتار دو مہینوں تک نمبر 1 ٹور لیبل۔
اس تجربے کے بارے میں انہوں نے کہا، “یہ ناقابل یقین ہے۔” “میں ایک سال سے اس ٹور پر کام کر رہی ہوں، ہر ایک تفصیل تیار کر رہی ہوں، بصری سے لے کر موسیقی تک۔”
انہوں نے میزبان کو یہ بھی بتایا کہ لاس مجیریس یا نو لوران ورلڈ ٹور کے لیے “میں نے اپنی سب سے بڑی سیٹ لسٹ تیار کی ہے۔” “میں اپنے کچھ کلاسک گانے گا رہی ہوں، ‘ہپس ڈونٹ لائی’ سے لے کر ‘وینیور، واٹ ایور’ تک اور حالیہ گانے بھی۔ اور یہ ایک بہت بڑی پروڈکشن ہے۔”
نیز “لاطینی امریکہ کے گرد اس پروڈکشن کے ساتھ دورہ کرنا ایک بہت بڑی کوشش ہے۔ یہ شاید سب سے بڑی پروڈکشن ہے جس نے کبھی لاطینی امریکہ کا سفر کیا ہے۔ اس کا وزن تقریباً 93 ٹن ہے۔ اسکرین بہت بڑی ہے اور 145 لوگ سفر کر رہے ہیں…”
اختتام سے پہلے انہوں نے یہ بھی کہا، “جب آپ آتے ہیں اور اتنے سارے لوگوں کو ناچتے، گاتے، روتے اور جذباتی ہوتے دیکھتے ہیں۔ یہ ایک پارٹی ہے، لیکن لوگ واقعی، واقعی اس موسیقی سے جڑتے ہیں۔ یہ میرے بہت سے مداحوں کے لیے ان کی زندگیوں کا ساؤنڈ ٹریک رہا ہے۔”