مئی 2025: بھارت پاکستان جنگ ،31 پاکستانی ہلاک، 5 بھارتی جنگی طیارے تباہ! کون جیتا؟


مئی 2025: بھارت-پاکستان کشیدگی، 31 پاکستانی شہری جاں بحق، 5 بھارتی جنگی طیارے تباہ — کون جیتا؟

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

مئی 2025 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اچانک اضافہ اُس وقت دیکھنے میں آیا جب 22 اپریل کو بھارتی زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت ہندو سیاحوں کی تھی۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، تاہم پاکستان نے اس کی سختی سے تردید کی، اس کی مذمت کی، اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی۔

کئی ناقدین نے اس حملے کو بھارت کی ڈیپ اسٹیٹ کی کارستانی قرار دیا — وہی انداز جو مارچ 2000 میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران پیش آیا تھا، جب سکھوں کے قتلِ عام نے دورے کو داغدار کر دیا تھا۔ بعد میں کلنٹن نے خود اعتراف کیا کہ اُن کے دورے کی قیمت معصوم جانوں کو چکانی پڑی تھی۔

(حوالہ جات):

اسی طرز پر ایک اور مشکوک واقعہ رواں برس امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت کے موقع پر پیش آیا، جسے بعض مبصرین نے داخلی ایجنسیوں کی “فالس فلیگ” کارروائی قرار دیا۔

بالآخر، 6 مئی کو بھارت نے “آپریشن سندور” کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں نو مقامات پر فضائی حملے کیے، جنہیں دہشت گردی کے تربیتی مراکز قرار دیا گیا۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ ان حملوں میں نشانہ بننے والے افراد عام شہری تھے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔ پاکستان نے اسے خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے 31 بے گناہ شہریوں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

جوابی کارروائی میں پاکستان نے پانچ بھارتی جنگی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا، جس کی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے بھی تصدیق کی۔ اس دوران دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات محدود کر دیے، ویزا سروسز معطل ہو گئیں اور سرحدی تجارتی راستے بند ہو گئے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرتے ہوئے پاکستان کو پانی کی فراہمی روک دی، جسے پاکستان نے “اعلانِ جنگ” قرار دیا۔

عالمی برادری — خصوصاً امریکہ، چین، اور اقوام متحدہ — نے دونوں ممالک سے صبر و تحمل اور مذاکرات پر زور دیا ہے۔ ایران نے ثالثی کی پیشکش کی اور فریقین سے براہِ راست ملاقاتیں بھی کی ہیں۔

کشمیر میں سیاحت، جو کہ دونوں ممالک کے لیے ایک اہم اقتصادی شعبہ ہے، اس کشیدگی سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ ہوٹلوں کی بکنگ منسوخ ہو چکی ہے اور مقامی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔

حالیہ صورتحال میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں، مگر دیرپا امن کے لیے پائیدار حل کی اشد ضرورت ہے۔

اس تنازعے کے دوران وائرل ہونے والی تمام تصاویر اور ویڈیوز اس وڈیو رپورٹ میں یکجا کی گئی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں