منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس بھارت اور پاکستان کے درمیان جھڑپیں “بہت جلد” ختم ہو جائیں گی، نئی دہلی کی افواج کی جانب سے حملے شروع کرنے اور اسلام آباد کی جانب سے جوابی کارروائی کے عزم کے بعد۔
وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے کہا، “یہ شرم کی بات ہے، ہم نے ابھی اس کے بارے میں سنا ہے،” بھارتی حکومت کے اس دعوے کے بعد کہ اس نے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں سیاحوں پر مہلک حملے کے بعد اپنے مغربی پڑوسی کی سرزمین پر “دہشت گردی کے کیمپوں” کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “میرا خیال ہے کہ ماضی کی بنیاد پر لوگوں کو اندازہ تھا کہ کچھ ہونے والا ہے۔ وہ کئی دہائیوں اور صدیوں سے دراصل لڑ رہے ہیں، اگر آپ واقعی اس کے بارے میں سوچیں۔”
ٹرمپ نے کہا، “مجھے بس امید ہے کہ یہ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔”
دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹامی بروس نے ایک مختصر بیان میں کہا: “بھارتی افواج کے حملوں کے بعد امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔”
بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں مسلح افراد کی جانب سے 26 افراد کی ہلاکت کے بعد بھارت سے بڑے پیمانے پر فوجی ردعمل کی توقع کی جا رہی تھی۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ISPR) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بدھ کی صبح بتایا کہ پنجاب اور آزاد کشمیر کے شہروں پر بھارتی میزائل حملوں میں کم از کم آٹھ پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے۔
پاکستانی مسلح افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین بھارتی فضائیہ (IAF) کے طیارے مار گرائے اور ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کر دیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ISPR) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا، “پاکستانی مسلح افواج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔”
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستانی فوج نے بھارتی فوج کے ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو تباہ کر دیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستانی افواج کے میزائل حملے سے لائن آف کنٹرول (LoC) کے دھندیال سیکٹر میں دشمن کی ایک پوسٹ بھی تباہ ہو گئی۔
بھارتی حملے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امن کی تازہ اپیل کے چند گھنٹوں بعد ہوئے۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹامی بروس نے صحافیوں کو بتایا، “ہم پاکستان اور بھارت پر زور دیتے رہتے ہیں کہ وہ ایک ذمہ دارانہ حل کی طرف کام کریں جو جنوبی ایشیا میں طویل مدتی امن اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھے۔”
ان کا بیان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کشمیر حملے کے بعد سرحدوں سے پانی کے بہاؤ کو روکنے کی وارننگ کے بعد سامنے آیا ہے۔